اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لبنان کے ایک اور غزہ میں تبدیل ہونے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان جنگ کے دہانے پر ہے ہم لبنان کو ایک اور غزہ بنتا ہوا دیکھنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے افتتاحی خطاب ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب ایک دن قبل ہی لبنان پر اسرائیلی کے تقریباً ڈیڑھ سو حملوں میں 50 بچوں سمیت 558 افراد شہید کئے اور ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، انتونیو گوتریس نے انتہائی چالاکی سے اسرائیلی بربریت کی مذمت کرنے سے گریز کیا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم سب کو بڑھتی ہوئی اشتعال انگریزی کے خطرے کو محسوس کرنا چاہیے، لبنان جنگ کے دہانے پر ہے، لبنان کے لوگ ایک اور غزہ بنائے جانے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اُنھوں نے کہا غزہ ایک نہ ختم ہونے والا ڈراؤنا خواب بن چکا ہے جس کے پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لینے کا خطرہ ہے، لیکن ہمیں اس لبنان سے آگے بڑھنے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔
گوتریس نے غاصب اسرائیل مزاحمتی گروہوں کا نام لئے بغیر کہا کہ حکومتیں اور گروپ سمجھتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کو پامال کر سکتے ہیں، وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کر سکتے ہیں، وہ کسی دوسرے ملک پر حملہ کر سکتے ہیں، پورے معاشرے کو تباہ برباد کر سکتے ہیں یا اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود کو بالکل نظر انداز کر سکتے ہیں اور ان کو کچھ نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ ان جرائم میں ملوث عناصر کو دنیا بھر میں حاصل استثنیٰ سیاسی طور پر ناقابل دفاع اور اخلاقی طور پر ناقابل برداشت ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ایک خوفزدہ شخص کی طرح اپنی پوری تقریر اسرائیل کا نام لینے سے گریز کرتے رہے، جس نے پوری دنیا کو اپنی انگلیوں پر نچایا ہوا ہے۔