یمن مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یمن فلسطینی اور لبنانی عوام کی حمایت میں اسرائیل اور اس کے حامیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا، جمعرات کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں عبدالملک الحوثی نے امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں کی دارالحکومت صنعاء اور کئی دیگر علاقوں پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مغربی ایشیا پر سیاسی اور اقتصادی بالادستی کیلئے اسرائیل کو خطے میں پولیس مین بنایا ہوا ہے، عبد المالک الحوثی نے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ مقاصد نہ صرف عرب ممالک بلکہ پورے خطے کیلئے بہت بڑا خطرہ ہیں، انصار اللہ کے سربراہ نے یمنی عوام سے جمعہ کے روز سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرنے کی اپیل کی، حوثی نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم میں امریکی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیاء میں جو بھی ظلم ہورہا ہے اس کا سب سے بڑا ذمہ دار امریکہ ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جرائم، بربریت اور جارحیت کی کارروائیوں میں امریکہ ہر لحاظ سے اس کا ساتھی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکی شراکت اور حمایت کے بغیر غاصب اسرائیلی فوج غزہ کی جنگ اور لبنان کے تنازعے کو اتنا طویل کرنے کے قابل نہیں تھی وہ ظلم اور جرائم اس شدت کے ساتھ جاری نہیں رکھ سکتا تھا، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج لبنان میں جارحیت کے وہی طریقے اپنا رہی ہے جس طرح وہ غزہ کی پٹی میں کرتی ہے۔
مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے مناظر صہیونیوں کی شیطانیت کے لئے کافی ثبوت فراہم کرتے ہیں، انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ صیہونیوں کی طرف سے لاحق خطرے کے بارے میں آگاہی کا فقدان ان کے اس عقیدے کو تقویت دے گا کہ عرب اور مسلمان ظہور پذیر ہونے والی پیش رفت سے لاعلم اور عدم دلچسپی رکھتے ہیں، حوثی نے کہا کہ اسرائیل نے 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک کے سب سے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مظالم ظاہر کرتے ہیں کہ صیہونی حکومت تمام انسانی اقدار اور اصولوں سے عاری ہے، اور اس نے بدترین سطح پر تشدد کی کارروائیاں کی ہیں، یہ بات سب پر واضح ہو گئی ہے کہ نہ تو اقوام متحدہ اور نہ ہی عالمی ادارے صہیونی دشمن کے خطرے کو ٹال سکتے ہیں۔ مسلم امہ کا عروج ہی ایسا کر سکتا ہے، اسرائیلی دشمن نے بے گناہ لوگوں کے قتل عام اور قتل عام کا سہارا لیا ہے، جب کہ وہ میدان جنگ میں ناکام رہا ہے۔ غزہ کی پٹی میں نسل کشی جاری ہے۔ اسرائیلی دشمن غزہ کے تمام پناہ گزینوں کے ساتھ ساتھ بے گھر فلسطینیوں کے لیے اسکول بننے والی پناہ گاہوں کو امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ تباہ کن اور آگ لگانے والے بموں سے بے دردی سے نشانہ بناتا ہے۔