امریکہ کے ایوان نمائندگان نے پاکستان میں جمہوریت کی حمایت میں بدھ کو ایک قرار داد منظور کی ہے، جس میں سیاسی عمل کو تباہ کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی ہے، ریپبلکن رکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے یہ قرار داد پیش کی جس میں پانچ نکات کی منظوری دی گئی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے، قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان نمائندگان پاکستان کے سیاسی، انتخابی یا عدالتی عمل کو تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتا ہے، ایوان نمائندگان پاکستان میں جمہوریت کے لئے اپنی مضبوط حمایت کے عزم کو دہراتا ہے، جس میں پاکستان کے عوام کی مرضی کی عکاسی کرنے والے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات شامل ہیں، چھپن سالہ رچرڈ میکارمک کا امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے قریبی تعلقات ہیں اور گذشتہ برس اگست میں وہ پاکستان امریکی پولیٹکل ایکشن کمیٹی سے ملے بھی تھے اور پاکستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں، اس کے علاوہ قرارداد میں پاکستان کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے، قرار داد میں پاکستان کے عوام کو ان کی جمہوریت میں شرکت کو دبانے کی کوششوں کے علاوہ لوگوں کو ’ہراساں کرنے، ڈرانے اور سیاسی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی مذمت کی گئی، ایوان نمائندگان کی اس قرارداد پر پاکستان کی حکومت کی طرف سے فوری طور پر تو کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا البتہ سیاسی مبصرین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ قرارداد کی منظوری سے پاکستان پر دباؤ بڑھے گا، پی ٹی آئی آٹھ فروری 2024 کے عام انتخابات کو غیر شفاف قرار دیتی آئی ہے جبکہ امریکہ سمیت بعض ممالک کی طرف سے بھی پاکستان کے حالیہ انتخابات پر سوالات اٹھائے گئے تھے، آٹھ فروری 2024 کو پاکستان میں منعقدہ عام انتخابات کے دوران شفافیت کے فقدان پر امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔