انصار اللہ تحریک نے مسلم ملکوں سے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف عمومی جہاد کے اعلان کا مطالبہ کیا ہے، یمن کی انصاراللہ مزاحمتی تحریک کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے مسلم ممالک کے اتحاد اور دشمنوں کے خلاف جہاد میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے اُنھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کی سازشوں کے مقابلے میں ان کے پاس کوئی دوسرا قابل عمل حل نہیں ہے، حوثی نے جمعرات کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر کے دوران کہا کہ اگر عرب اور مسلمان جہاد کے لئے قرآنی عقیدے کو نافذ کرتے تو وہ فلسطینی علاقوں اور پورے خطے کو غاصب اسرائیلی وجود کے خلاف تحفظ فراہم کر سکتے تھے، یمنی دارالحکومت صنعا میں انصار اللہ کے سربراہ کے رہنما نے کہا کہ کھوکھلی اپیلوں کے ساتھ عرب اور مسلم رہنماؤں کی جانب سے غزہ کی حمایت میں سربراہی اجلاس کا انعقاد اور بیانات سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کو خوف سے نجات دلانے اور چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لئے امت مسلمہ کے حوصلے بلند کرنے کے لئے قرآن مجید کے فلسفہ جہاد پر عمل ضروری ہے، حوثی نے اسلامی اقدار کے تحفظ کے لئے شہیدوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کی حکومت پورے خطے کو اپنا تابع مہمل بنانے پر تلی ہوئی ہے اور بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ مسلم حکومتیں قرآن سے دور ہوکر یہود و نصاریٰ کو دوست سمجھ بیٹھے ہیں، انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت نے فلسطین، لبنان، شام، اردن اور مصر میں گزشتہ دہائیوں میں جو جرائم انجام دیئے ہیں اُس کیلئے امریکہ کو بھی جواندہ ہونا پڑے گا کیونکہ اُس نے فلسطینیوں اور مسلم آبادی کے خلاف اس غاصب حکومت کی مدد کی ہے، برطانیہ اور فرانس نے فلسطینی سرزمین پر یہودیوں کو بسایا اور انہیں امریکہ کے مسلح کرکے مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے چھوڑ دیا تاکہ وہ تیل سے بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔
انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو غزہ، لبنان اور دیگر جگہوں پر اسلامی مزاحمت کی حمایت کرنی چاہیے، غزہ میں جنگجو ثابت قدم ہیں اور اسرائیلی دشمن پر دردناک ضربیں لگا رہے ہیں، حزب اللہ غیر معمولی کامیابیاں حاصل کر رہی ہے اور لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے سامنے ثابت قدم ہے، حوثی نے کہا کہ مسلم ممالک کو فلسطین، لبنان، عراق اور یمن میں جنگجوؤں کی حمایت کرکے صحیح راستہ اختیار کرنا چاہیے، انصار اللہ رہنما نے کہا کہ وحشی اور مجرم اسرائیلی حکومت کے حامی آزادی، انسانی حقوق اور تہذیب کے بارے میں جو کچھ کہتے ہیں وہ گمراہ کن اور فریب دینے والے بیانات کے سوا کچھ نہیں، انہوں نے امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمن کی خونی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مجرمانہ ریکارڈ میں لاکھوں لوگوں کو انتہائی شیطانی طریقوں سے قتل کرنا شامل ہے، حوثی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کے خلاف سلامتی کونسل میں امریکی ویٹو عربوں اور مسلمانوں کے خلاف واشنگٹن کے جارحانہ اور مجرمانہ رویئے کی عکاسی کرتا ہے۔