سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سیکنڈ ان کمانڈ بریگیڈیئر جنرل علی فدوی نے کہا کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتی احاطے پر اسرائیل کا عالمی قوانین کے خلاف حملہ غاصب حکومت کی نابودی کے عمل کو تیز تر کردیگا، بریگیڈیئر جنرل علی فدوی نے اتوار کے روز کہا کہ دنیا کے بدمعاشوں کی فطرت انہیں ایسے اقدامات کرنے پر مجبور کرتی ہے جس سے ان کے خاتمے میں تیزی آجاتی ہے دمشق میں قابض اسرائیلی حکومت نے سفارتی احاطے پر حملہ کرکے اپنے زوال کے عمل کو تیز کردیا ہے، یاد رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے دارالحکومت دمشق کے میزے محلے میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں آئی آر جی سی کی قدس فورس کے ایک سینئر کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب جنرل محمد ہادی حاجی رحیمی اس دہشت گرد حملے میں شہید ہوئے، اس حملے میں سات دیگر ایرانی اہلکار بھی شہید ہوئے۔
بریگیڈیئر جنرل علی فدوی نے کہا کہ اسرائیل کسی بین الاقوامی ضابطے کا پابند نہیں ہے، غاصب اسرائیل کی اکڑ نے پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور غاصب اسرائیل غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرکے کچھ حاصل نہیں کرپائے گا جبکہ اس جنگ کا اصل خسارہ تل ابیب کو ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے، عالمی عدالت انصاف میں اسے جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کے الزام کا سامنا ہے، واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی درخواست کی ابتدائی سماعت کرنے کے بعد اس درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا ہے، خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرکے کم و بیش 33 ہزار عام شہریوں کو قتل کیا ہے، جس میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے جبکہ ہزاروں فلسطینیوں جن میں انجینئرز، طبی عملہ کے متعدد افراد اور اساتذہ شامل ہیں کو گرفتار کرکے اسرئیل کے فوجی کیمپوں میں منتقل کرکے اِن جنگی قیدیوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور ابھی تک گرفتار فلسطینیوں کو جنگی قیدی کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔