ایران نے اپنی ایٹمی اور دیگر حساس تنصیبات کے گرد سلسلہ وار فضائی دفاعی نظام قائم کرلیا ہے جو دشمن کے مذموم عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنادے گا، ایران کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی ایٹمی اور حساس مقامات کے قریب نئے اور خفیہ فضائی دفاعی نظام کا قائم کر دیا گیا ہے تاکہ دشمن کی جارحیت کے خلاف بھرپور جواب دیا جاسکے، ایران کے خاتم الانبیاء ایئر ڈیفنس سسٹم جوکہ ایران کی فوج اور پاسداران انقلاب اسلامی کے درمیان فضائی دفاعی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کا کام کرتا ہے کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل قادر رحیم زادہ نے پیر کے روز کہا کہ مسلح افواج کی فضائی دفاعی قوت اور ایران کی فضائی دفاعی سرگرمیوں کو منظم کرنے کیلئے آئندہ چند دنوں میں مشترکہ جنگی مشقیں شروع کی جارہی ہیں، یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ جاتے جاتے ایران کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کیلئے مذموم سازشیں کررہی ہے، رحیم زادہ نے کہا کہ ایرانی فوج اور آئی آر جی سی ایئر ڈیفنس یونٹس نے ایران کے حساس مراکز کے قریب نئے فضائی دفاعی نظام کا ایک سلسلہ وار تہہ قائم کردی ہے، جو دشمن کی نظروں سے اوجھل رہ کر ایران کے حساس مقامات کا دفاع کرئے گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس خفیہ دفاعی نظام کو آئندہ مشقوں میں جانچا جائے گا
بریگیڈیئر جنرل قادر رحیم زادہ نے مزید کہا کہ مشقوں میں حصہ لینے والی افواج ان مہارتوں کی مشق کریں گی جن کی انہیں گزشتہ سال کے دوران تربیت دی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مشقیں دشمنوں کی نقل و حرکت اور ایرانی فضائی دفاع کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جارہی ہیں، ایرانی عسکری ماہرین اور انجینئرز نے حالیہ برسوں میں دفاعی ساز و سامان کی ایک وسیع رینج تیار کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور مسلح افواج کو خود کفیل بنا دیا ہے، ایرانی حکام نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران اپنے میزائل پروگرام سمیت فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے سے باز نہیں آئیگا اور نہ ہی ایران اپنی دفاعی صلاحیتوں کو کبھی بھی مذاکرات سے مشروط کرئے گا۔