ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے ایک نئے زیر زمین میزائل سٹی کا افتتاع کیا ہے، ناجائز ریاست اسرائیل کی بڑھتی جارحیت کے نتیجے میں خطے کے کشیدہ حالات میں میزائل سٹی کے افتتاع کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے، تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق میزائل سٹی میںداخلی طور پر بنائے گئے ایرانی پراجیکٹائل موجود ہیں، آئی آر جی سی کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور آئی آر جی سی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے کہا کہ بیس میں عماد، قدر اور قیام جیسے ہائی ٹیک میزائل رکھے گئے ہیں جو مائع ایندھن پر چلتے ہیں جبکہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر میزائل سٹی کے 90 فیصد حصّے کو نہیں دکھایا گیا، اعلیٰ درجے کے پروجیکٹائل کو اپریل اور اکتوبر 2024 میں اسرائیلی فوجی تنصیبات پر ایران نے ٹرو پرومیس 1 اور 2 آپریشن میں استعمال کیا تھا، ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں میزائل سٹی کو پہاڑوں کے دل میں آتش فشاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پہاڑوں کے نیچے پڑا آتش فشاں کم سے کم وقت میں دشمن کو تباہ کرسکتا ہے، میزائل سٹی کے دورے کے دوران جنرل سلامی نے آئی آر جی سی فورسز کی دفاعی صلاحتوں پر اطمینا کا اظہار کیا اور دشمن کے اس غلط خیال کو مسترد کر دیا کہ ایران کی میزائل بنانے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے۔
آئی آر جی سی کے سربراہ نے کہا کہ ایران کے دور دراز اور مختلف علاقوں میزائل سازی کا عمل جاری ہے اور میزائلوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے بارے میں دشمن کو معلومات نہیں ہیں، ایران کے میزائل ذخائرے میں ہر گزرتے دن کیساتھ اضافہ ہورہا ہے، دشمن نے سوچا تھا کہ بعض مقامات کو ہدف بناکر ہماری میزائل پیداواری طاقت روک دے گا لیکن ہماری میزائل طاقت کی شرح نمو میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، اُنھوں نے کہا کہ ایران کی میزائل طاقت کے تمام اجزاء بہتر ہو رہے ہیں، ایران کے میزائل کارکردگی اور ڈیزائن دونوں لحاظ سے بہتر بنائے جارہے ہیں، میجر جنرل حسین سلامی نے کہا نئے میزائل اور ڈرون سٹی ایران کی پوشیدہ طاقت کی عظمت اور گہرائی کی عکاس ہے، ایران نے بہت زیادہ جدید میزائل، ڈرون طیارے اور دیگر فوجی ہارڈویئر تیار کیے ہیں، جو دشمنوں کی آنکھ سے اوجھل ہے، آئی آر جی سی کے سربراہ نے کہا کہ ایرانی عوام ملک کی مسلح افواج سے آپریشن ٹرو پرومیس 3 شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، جو اسرائیل کی فوجی اہداف کے خلاف بڑا طوفان ثابت ہوگا۔