ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کررہا لیکن پرامن مقاصد کیلئے اپنی افزودگی کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے، بدھ کے روز مسقط میں عمان نیوز ایجنسی اور عمان ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر پیزشکیان نے ایران پُرامن مقاصد کیلئے جوہری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے عزم پر قائم ہے، ایران اور امریکا کے درمیان منصفانہ معاہدے تک پہنچنے کیلئے جوہری مذاکرات کے حوالے سے صدر نے زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین وہ منصفانہ شرائط ہیں جن کے تحت کوئی بھی ملک یورینیم کی افزودگی سے متعلق خصوصی سائنسی تحقیق کر سکتا ہے اور جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے، پیزشکیان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران کسی بھی شکل میں جوہری ہتھیار نہیں چاہتا بلکہ اس کا مقصد ادویات، توانائی اور معیشت کی افزودگی سے فائدہ اٹھانا ہے، انہوں نے عمانی سلطان ہیثم بن طارق کی خطے میں امن کی کوششوں کی پشت پناہی کرنے اور ایران اور امریکہ کے درمیان قابل قدر ثالثی کو ایک تسلی بخش اور منصفانہ سمجھوتے کے حصول پر بات چیت کیلئے سراہا، صدر مملکت نے سلطان عمان کے ساتھ اپنی ملاقات کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان کے تعلقات دیرینہ اور گہری جڑیں ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات ہیں، پیزشکیان نے کہا کہ عمان کے ان کے سرکاری دورے میں مشترکہ تعاون اور خطے اور دنیا کی تازہ ترین پیشرفت پر بات چیت شامل ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کی پالیسی مختلف پڑوسی ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات اور تعاون کے قیام پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عمان مشترکہ ملاقاتوں اور بات چیت کے ذریعے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے سیاسی اور اقتصادی سطح پر مشاورت اور ہم آہنگی کے اعلیٰ مراحل میں ہیں، صدر نے کہا کہ دونوں ممالک خطے کیلئے اہم مسائل پر مشترکہ اور ہم آہنگ موقف رکھتے ہیں، ان میں سب سے اہم مسئلہ فلسطین ہے، انہوں نے کہا کہ تہران پر عائد پابندیوں سے پیدا ہونے والے بعض چیلنجوں پر قابو پانے اور انہیں فضائی اور بحری تعاون کے ذریعے حل کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 20 بلین ڈالر سے زیادہ کرنے کیلئے ہم آہنگی بھی موجود ہے، ایرانی صدر نے کہا کہ عمان دونوں ممالک کے درمیان اشیا کے تبادلے اور برآمدات کے مرکز کے طور پر کام کرے گا اور خطے کے تمام ممالک، وسطی ایشیا اور عمان سے لے کر افریقی ریاستوں تک تمام ممالک کے ساتھ تعاون اور شراکت داری کو فروغ دے گا، پیزشکیان نے آخر میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے محصور غزہ کی پٹی میں معصوم شہریوں کی نسل کشی اور قتل عام کو روکنے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھائے۔
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- ایران اسرائیل کی بارہ زورہ جنگ، مسلم اتحاد کی مثالی صورتحال کے خلاف تل ابیب کا مذموم منصوبہ
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم