لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جنوبی لبنان میں ایک ایمرجنسی سنٹر پر اسرائیلی فوج کے مہلک فضائی حملے کے جواب میں 1948ء سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں قائم اسرائیلی فوجی بیرکوں پر جوابی راکٹوں سے، لبنان کے عربی زبان کے المنار ٹیلی ویژن چینل کے مطابق حزب اللہ نے ایک مختصر بیان بتایا ہے کہ اُس کے فوجی ونگ نے بدھ کی صبح لبنان کی سرحد کے قریب کریات شمونہ شہر کے اندر واقع اسرائیلی فوج کی بیرکوں پر درجنوں میزائلوں سے حملہ کیا ہے، حزب اللہ کی جانب سے پریس کر جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ راکٹ کریات شمونہ بیرک میں اسرائیلی فوج کی 769ویں بریگیڈ کے کمانڈ سینٹر پر گرے، جس کے بعد علاقے میں ہنگامی سائرن بجائے گئے اور مختلف فوجی بیرکوں میں آگ لگ گئی، چونکہ اسرائیل اپنی فوج کی ہلاکتوں کو پوشیدہ رکھتا ہے لہذا ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کے بارے میں درست معلومات موجود نہیں ہیں تاہم اسرائیلی ایمبولینسز نے زخمیوں کوفوجی ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔
حزب اللہ کا جوابی حملہ جنوبی لبنان میں حباریہ میں ایک ایمرجنسی سنٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں طبی عملے سے تعلق رکھنے والے سات ارکان کی شہادت کے بعد کیا گیا، دریں اثنا اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ کریات شمونہ کے صنعتی زون میں حزب اللہ کے راکٹ سے نشانہ بننے والی عمارت سے نکالے جانے کے بعد ایک 25 سالہ شخص کو مردہ قرار دے دیا گیا ہے، اسرائیلی میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمبولینس سروس نے بتایا کہ یہ شخص جو کریات شمونہ کا رہائشی نہیں ہے، جب اسے امدادی کارکنوں کے ذریعہ صنعتی ڈھانچے سے باہر نکالا گیا تو یہ مرچکا تھا، 30 سال کے ایک اور شخص کو تباہ شدہ عمارت سے زندہ نکالا گیا ہے، اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے شمالی شہر کریات شمونہ پر کم از کم 30 راکٹ فائر کیے گئے، جس سے املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
2 تبصرے
اسرائیل کو صرف طاقت کی زبان سمجھ آتی ہے، حزب اللہ چونکہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتا ہے لہذا اسرائیل کو حزب اللہ سے ڈر لگتا ہے
اسرائیل کو حزب اللہ نے صحیح ٹکر دی ہوئی ہے اور حزب اللہ ہی بیت المقدس کی آزادی کا ہراول دستہ ہوگی