بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم مسلح گروہ کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردی گئیں، پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ نوشکی کے علاقے غریب آباد میں پیش آیا، پولیس اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کردی، جاں بحق اہلکاروں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی، پولیس افسران کا کہنا ہے کہ علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں، سکیورٹی فورسز نے اضافی نفری تعینات کردی ہے تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعہ کو روکا جا سکے، بلوچستان پولیس کے اعلیٰ افسران نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ جاں بحق اہلکاروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، علحیدگی پسند مسلح افراد کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، اس سانحے کے بعد مقامی لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں سکیورٹی کی صورتحال پہلے سے نازک ہے، عوامی حلقوں نے حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے حملوں کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے سیاسی مذاکرات کئے جائیں اور جب سکیورٹی اہلکار ہی محفوظ نہیں تو عوام کس سے توقعات وابستہ کرئے، پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی مشکوک سرگرمی دیکھنے پر فوری اطلاع دیں تاکہ سکیورٹی فورسز پر حملوں کی روک تھام ممکن ہوسکے، واضح رہے کہ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں اضافے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں شدت کے باعث ملک میں تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں اموات میں 46 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ 329 پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 901 اموات ہوئیں جبکہ 599 افراد زخمی ہوئے، جن میں دہشت گردانہ حملے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں شامل ہیں۔
نوشکی کے علاقت غریب آباد میں پولیس پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جاں بحق اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تھے اور غریب آباد کے حساس علاقوں میں گشت کر رہے تھے جس وقت یہ افسوسناک سانحہ رونما ہوا، فائرنگ کے فوری بعد دیگر پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی، انہوں نے کہا کہ شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کو اطلاع دے دی گئی ہے اور پولیس کی جانب سے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، خیال رہے بلوچستان میں 2005ء سے سکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، علحیدگی پسند بلوچ عناصر کو مقامی عوام کی حمایت حاصل ہونے کی بنا پر فورسز کو اِن کے خلاف کامیابی نہیں مل رہی ہے، بلوچ افراد پاکستان کے اندر رہنا چاہتے ہیں مگر وہ اپنے صوبے میں فوجی آپریشن کے خلاف ہیں۔
جمعرات, نومبر 13, 2025
رجحان ساز
- پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت میں کار بم دھماکہ 12 افراد جاں بحق 27 زخمی ہوئے
- ہندوستانی دارالحکومت کے ریڈ زون میں لال قلعہ کے قریب دھماکہ نئی دہلی اور ممبئی میں ہائی الرٹ
- علاقائی تبدیلیوں کے تناظر میں ایرانی اسپیکر کا دورۂ پاکستان کیا باہمی معاہدوں پر عمل درآمد کیا جائیگا
- غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف موقف نے ممدانی کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا !
- امریکہ اور قطر کے مشترکہ فضائی دفاعی کمانڈ پوسٹ کا افتتاح خطے میں نئی صف بندی کی شروعات !
- پاکستان، ہندوستان کشیدگی دوران سنگاپور اور دبئی کے ذریعے دس ارب ڈالر کی تجارت ہورہی ہے !
- اسرائیل کی حمایت ترک کیے بغیر امریکہ سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، آیت اللہ خامنہ ای کا اعلان
- پیپلزپارٹی کا امتحان شروع 27 ویں ترمیم کیلئے 18ویں آئینی ترمیم کو قربان کیلئے بلاول بھٹو ہونگے؟

