پاکستان تحریک انصاف کے اتوار کو اسلام آباد میں سنگجانی کے مقام پر ہونے والے جلسے سے خوفذدہ ریاستی اداروں نے شہر کے داخلی اور خارجی راستے کنٹینر لگا کر مسدود کر دیئے ہیں، مقامی انتظامیہ نے جلسے سے قبل کئی اہم شاہراہوں پر کنٹینر لگا کر بند کر دیا ہے، ان مقامات میں مری، اسلام آباد ٹول پلازہ، اسلام آباد کا ریڈ زون، مری روڈ، شمس آباد، جی ٹی روڈ ڈی ایچ اے فیز ون، ایکسپریس وے پر کھنہ پل، زیرو پوائنٹ اور فیض آباد شامل ہیں، اسی طرح اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینر رکھے گئے ہیں جبکہ ٹیکسلا سے اسلام آباد کے راستے مکمل طور پر بند ہے تاہم اندرون شہر گاڑیوں کی نقل و حرکت جاری ہے، اسلام آباد میں میٹرو بس سروس بھی مکمل طور پر بند کردی گئی ہے، موٹروے پولیس کے ترجمان سید عمران احمد نے بتایا کہ لاہور سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے آمدو رفت کے لئے کھلی ہے اور وہاں کوئی رکاوٹیں نہیں، تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن جمعہ اور ہفتہ کو بھی جاری رہا، اسلام آباد اور اطراف نے موٹر سائیکل سواروں کو روک کر مختلف حلیے بہانوں سے موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں ہیں
دوسری طرف اسلام آباد پولیس عوام میں خوف ہراس پھیلانے کے خاطر ایک بیان میں بتایا کہ جلسے سے چند گھنٹے قبل جلسہ گاہ کے قریب مشکوک بیگ سے دستی بم اور دیگر آلا برآمد ہوئے ہیں، بیان کے مطابق شہر میں موجودہ سکیورٹی صورت حال کی وجہ سے ہائی الرٹ تھا اور اجتماعات میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سرچ آپریشن کیے جارہے تھے، اس دوران جلسہ گاہ کے قریب ایک مشکوک بیگ پایا گیا جس میں دستی بم، ڈیٹونیٹرز، بارودی مواد ملا، بیان میں مزید کہا گیا کہ علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مزید سرچ آپریشن جاری ہے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے، خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ میں ایک ساتھ داخل ہونے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت صوبے بھر سے صوابی پہنچنے والے قافلوں کی قیادت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کریں گے۔