ترکیہ میں حکام نے اسرائیلی کے لئے جاسوسی کرنے اور اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ تعلق کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے، ترک وزیر داخلہ علی یرلی قایا نے اسرائیلی انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کے شواہد کے پس منظر پر 8 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا، جمعہ کے روز قیا نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر لکھا کہ یہ آپریشن مختلف سکیورٹی اداروں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے، وزیر داخلہ نے نشاندہی کی کہ جاسوسی کے الزام گرفتار افراد کو ترکیہ میں افراد اور کمپنیوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کا کام سونپا گیا تھا، ان میں سے کچھ ملزمان کو اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کو معلومات منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، انہوں نے نشاندہی کی کہ ترک عدالتی حکام نے دو مشتبہ افراد کو قید کرنے کا فیصلہ کیا اور ان میں سے 6 کو عدالتی نگرانی میں رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ ترکیہ کے اندر جاسوسی کی مختلف سرگرمیوں کا سراغ لگا رہی ہے۔
واضح رہے ترکی نے مارچ 2024ء کو بھی ترک حکام نے اسرائیل کیلئے جاسوسی کرنے پر سات افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں ایک خصوصی جاسوس بھی شامل ہے جوکہ اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کا ایجنٹ ہے، سرکاری خبر رساں ایجنسیی انادولو کے مطابق ترکی کی جاسوس ایجنسی اور استنبول کی انسداد دہشت گردی پولیس کے آپریشن میں واضح ہوا کہ گرفتار ہونے والے جاسوس رقم کے لئے موساد کو معلومات فراہم کررہے تھے، یہ چھاپے ایک ایسے وقت میں مارے گئے ہیں جب جنوری میں ترک حکام نے حماس رہنماؤں کے اغوا کی منصوبہ بندی اور موساد کے لئے جاسوسی کے شبے میں 34 افراد کو گرفتار کیا تھا، استنبول کے استغاثہ نے اس وقت کہا تھا کہ 12 دیگر جاسوس مفرور ہیں۔