لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے تل ابیب کے مضافات میں اسرائیل کے گلیلوٹ فوجی اڈے اور موساد کے ہیڈ کوارٹر کو فادی 4 میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لبنان سے تل ابیب پر راکٹ گرنے سے متعدد یہودی آباد کار زخمی ہوئے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لبنان سے راکٹ حملہ جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے بڑا حملہ تھا، قبل ازیں حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس نے لبنان پر اسرائیل کے مہلک حملوں کے جواب میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کے شمالی حصے پر توپ خانے اور راکٹ حملوں سے اسرائیلی فوجیوں کی کئی ٹکریوں کو نشانہ بنایا، منگل کو جاری کیے گئے اعلامیے میں مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے کہا کہ دشمن کے فوجیوں کے اجتماع کو شٹولا، میٹولہ، ایوییم اور روش پینا بستیوں پر نشانہ بنایا گیا، مزاحمتی تحریک نے فلق-2 راکٹوں کے ساتھ ڈویو بیرکوں کیساتھ ساتھ روش پینا کی بستی کے قریب اسرائیلی افواج کے جمع ہونے کے بعد راکٹ فائر کیا، مزاحمتی گروپ نے مزید کہا کہ اس نے یہ کارروائیاں غزہ کی پٹی میں ثابت قدم فلسطینی عوام اور ان کی بہادر اور باوقار مزاحمت اور لبنان اور اس کے عوام کے دفاع میں کی ہیں۔
یہ حملے لبنان میں اسرائیل کی دہشت گردی اور جارحیت کی کارروائیوں میں ایک بڑے اضافے کے دوران کئے گئے ہیں، اسی طرح کے ایک حملے میں اسرائیلی فضائیہ نے انٹیلی جنس رسائی کی بناء پر جنوبی بیروت کے ایک علاقے پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو قتل کر دیا تھا، واضح رہے لبنانی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 کے اوائل سے لبنان بھر میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 1,745 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 8,767 زخمی ہیں، اس کے جواب میں حزب اللہ نے اسرائیلی اہداف پر راکٹ اور ڈرون برسائے جس سے اسرائیل کو شدید نقصانات اُٹھانے پڑے، اسرائیل کو شمالی محاذ پر ابتک 12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے جو اسکے جاسوسی الات اور فوجی اڈوں کی تباہی کے علاوہ آباد کاروں کیوسطی اسرائیل منتقلی سے ہوئی ہے، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی نسل کشی میں گزشتہ ایک سال کے دوران 41,615 فلسطینی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے، ہلاک اور 96,359 دیگر زخمی ہوئے۔