لبنان کی حزب اللہ مزاحمتی تحریک نے مقبوضہ علاقوں کے شمالی جانب ایک اسٹریٹجک اسرائیلی فوجی اڈے کو درجنوں راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے، جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں اطراف کشیدگی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، اتوار کو ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جبل المرق کے علاقے پر 60 کاتیوشا راکٹ فائر کیے ہیں، جہاں میرون ایئر بیس واقع ہے اور مزید کہا کہ میزائل براہ راست میرون ائیربیس پر جا گرے، لبنانی مزاحمتی تحریک کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں بیس کا ایک حصہ تباہ ہوا اور اس مقام پر آگ لگ گئی جہاں فوجی ساز و سامان رکھا گیا تھا، حزب اللہ نے مزید کہا کہ یہ حملہ غزہ میں فلسطینیوں پر حملے اور ایک روز قبل لبنان کے بیکا علاقے میں اسرائیلی دہشت گرد فوج کی ٹارگٹ حملے میں میثم مصطفیٰ العطار کی شہادت کے روعمل میں کیا گیا ہے، دوسری طرف اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ لبنان سے بالائی گلیلی کے علاقے میں میرون ایئر بیس کی طرف 60 میزائل اور راکٹ داغے گئے۔
تازہ ترین پیش رفت حزب اللہ کے جنگجوؤں کی جانب سے مقبوضہ علاقوں میں بڑی فوجی تنصیبات کے خلاف نئی کارروائیوں کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جس میں کم از کم دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں، مزاحمتی تحریک حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ حملے جنوبی لبنان کے دیہات یوہمور، ارنون الشقیف اور کفار تبنیت پر اسرائیلی فوج کے حملوں کے جواب میں کیے گئے، یاد رہے کہ غزہ میں فلسطینی نسل کشی پر مبنی جارحیت کو 9 ماہ مکمل ہوگئے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری سے 38 ہزار 153فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے مغربی علاقوں پر اسرائیلی بم باری سے کم ازکم 20 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوجیوں نے الزوایدہ میں واقع ایک مکان پر بمباری کرکے مزید 6فلسطینی شہید کردیے ہیں۔