بیروت میں سیاسی ذرائع نے جمعہ کے روز کہا کہ حزب اللہ اور لبنان میں اس کے اتحادیوں کو مغربی ایلچیوں کی طرف سے بالواسطہ طور پر ترغیبات کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیل کی طرف سے گروپ کے اعلیٰ فوجی کمانڈر کے قتل کا بدلہ لینے کے عمل کو کنٹرول میں رکھا جائے اور یہ ایک مکمل جنگ کا باعث نہ بنے، دو لبنانی عہدیداروں نے یو اے ای کے میڈیا کو بتایا کہ مغربی ثالثوں نے اس ہفتے بیروت میں حکومت کے ساتھ رابطہ کیا تھا اور بالواسطہ طور پر حزب اللہ کے ردعمل کو محدود کرنے کیلئے مراعات کی پیشکش کی تھی، انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ اگر گروپ کے فوجی ردعمل کا احتیاط سے حساب نہ لیا گیا تو صورتحال کنٹرول سے باہر اور خطے میں جنگ کی آگ کو پھیلا سکتے ہیں، ذرائع میں سے ایک نے کہا کہ غیر سرکاری طور پر، ثالثوں کی طرف سے اشارہ کئے جانے والے مراعات میں لبنانی بینکوں کے مالیاتی ذخائر کے مسئلے کو حل کرنے اور ان افراد کے خلاف مقدمہ چلانے میں مدد کرنے کا عہد بھی تھا جو بڑی مقدار میں لبنان سے باہر غیرملکی کرنسی اسمگل کرنے میں کامیاب ہوئے، اس کے علاوہ سیاسی مراعات کے ساتھ مالی مدد کرنے کی تجویز دی گئی، ذرائع نے مزید کہا کہ لبنان کو اردن اور مصر سے بجلی اور گیس سے منسلک کرنے کے منصوبوں میں سہولت فراہم کرنے کے پیشکش کی ہے۔
پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اسرائیل کے دفاع کو مزید مستحکم کرنے کیلئے امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی افواج کی پوزیشن کو ایڈجسٹ کر رہا ہے، امریکی وزیر جنگ لائیڈ آسٹن نے جمعہ کو اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ سے امریکی منصوبوں کے بارے میں بات کی، امریکی وزیر جنگ نے اسرائیل کی سلامتی کے لئے آہنی پوش حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے امریکہ کے اضافی سکیورٹی اقدامات سے آگاہ کیا جو اسرائیل کے محکمہ جنگ کیساتھ تعاون کرے گا، یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل اس ہفتے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے قتل پر ایران اور اس کی پراکسی ملیشیا کی جانب سے ردعمل کے لئے تیار ہے۔