بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کے مخالفین بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیا کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہے ہیں، اُنہیں شبہ ہے کہ بھارت وزیرِ اعظم حسینہ واجد کے اقتدار کو مضبوط کرنے میں خفیہ طور پر متحرک ہے، بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ ہونے والے متنازع انتخابات میں شیخ حسینہ کی عوامی لیگ نے مسلسل چوتھی بار کامیابی حاصل کی تھی، اِن انتخابات کو عالمی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا بلکل اسی طرح پاکستان میں 8 فروری کے عام انتخابات کو عالمی سطح پر پذیرائی نہیں ملی ہے، امریکہ اور برطانیہ نے بنگلہ دیش کے عام انتخابات کو غیر منصفانہ اور جانبدارانہ قرار دیا تھا جبکہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندری مودی نے شیخ حسینہ کی کامیابی پر انہیں مبارک باد دی تھی۔
شیخ حسینہ کے مخالفین کو شبہ ہے کہ بھارت نے الیکشن کے عمل پر امریکہ اور دیگر ممالک کی تنقید کو کم کرنے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، تاہم اس الزام کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، بنگلہ دیش میں سوشل میڈیا پر بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لئے انڈیا آؤٹ، بائیکاٹ انڈیا اور بائیکاٹ انڈین پروڈکٹس کے ہیش ٹیگ استعمال کیے جا رہے ہیں جو کئی ہفتوں سے فیس بک پر ٹرینڈ کر رہے ہیں، بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ مہم کو انڈیا آؤٹ قرار دیا جا رہا ہے، اس مہم سے بنگلہ دیش میں بھارت کے خلاف موجود ناراضگی واضح ہوتی ہے، بنگلہ دیش کے عوام کی واضح اکثریت اپنے ملک میں بھارتی اثر ونفوذ کے خلاف ہر سطح پر سرگرم ہیں، بائیکاٹ مہم کے آغاز کے بعد بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ اور چٹاگانگ شہر میں متعدد اسٹورز کے ملازمین نے بتایا کہ بھارت سے درآمد ہونے والے کھانے کے تیل، ٹین کے ڈبوں میں بند خوراک، صابن، کاسمیٹکس اور کپڑوں سمیت کئی اشیا کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
1 تبصرہ
پاکستان سے الگ ہوکر بنگلہ دیش کہاں سے کہاں پہنچا اب وہ انڈیا کی ایک کالونی بن گیا ہے