تحریر: محمد رضا سید
چین، پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس کے لڑاکا طیاروں اور میزائلوں نے گزشتہ ہفتے ہندوستان کے ساتھ فوجی تصادم میں کلیدی کردار ادا کیا، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کئی دنوں کی لڑائی کے بعد امریکی مداخلت سے ثالثی کا عمل شروع ہونے پر قائم ہوسکی، یہ کشیدگی ہندوستان کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں عسکریت پسندوں کے ایک غیر انسانی حملے کو بنیاد بنا کر کی گئی، جس کا الزام ہندوستان نے بلا ثبوت پاکستان پر عائد کیاجبکہ اسلام آباد نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کرانے کی پیشکش کی تاہم، نریندر مودی کی شدت پسند حکومت نے اس پیشکش کو قبول کرنے کے بجائے ملک میں جنگی جنون کو ہوا دی، جس سے فوجی تصادم کے علاوہ تمام راستے بند ہوگئے، اگر ہندوستان چاہتا تو اقوامِ متحدہ کے کمیشن سے پہلگام واقعے کی تحقیقات کروا کر سچائی سامنے لا سکتا تھا لیکن پاکستانی پیشکش کو مسترد کرنے کے باعث دنیا نے فالس فلیگ آپریشن کےپاکستانی مؤقف کو سنجیدگی سے لیا۔
ہندوستان کا فوجی غرور اُس وقت پاش پاش ہوا جب پاکستان نے جوابی کارروائیاں کیں اور بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان پہنچایا، رافیل طیاروں پر بھروسہ کرنے والے ہندوستانیوں کواُس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، جب رافیل طیاروں کو پاکستانی فضائیہ کے جانبازوں نے گرایا، فوجی تصادم کے دوران پاکستان کی عسکری مہارت نے چینی ہتھیاروں کو روسی اور مغربی اسلحے پر فوقیت دلادی، اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق، چین اب پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے،پاکستان نے 2020 سے 2024 کے درمیان اپنی اسلحہ درآمدات کا 81 فیصد چین سے پورا کیا، ان میں لڑاکا طیارے، میزائل اور فضائی دفاعی نظام شامل ہیں۔
یورپی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ ہندوستانی جارحیت کے دوران پاکستان نے چین سے حاصل کردہ صرف 22 فیصد ہتھیار ہی استعمال کیےہیں، چین کا جے-10 لڑاکا طیارہ جسے فورتھ پوائنٹ فائیو جنریشن طیارہ تصور کیا جاتا ہے، جدید انجن اورریڈار سے لیس ہے، اور یہ پی ایل-10 اور پی ایل-15 جیسے جدید فضائی میزائلوں سے ہم آہنگ بھی ہے، پاکستان کے وزیرِ خارجہ، اسحاق ڈار نے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ کو بتایا کہ سرحد پر فرانس ساختہ پانچ ہندوستانی رافیل طیارے مار گرانے کیلئے چینی ساختہ جے-10 سی طیارے استعمال کیے گئے تھے، اس واقعے کے بعد عالمی سطح پر رافیل طیاروں کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا، رافیل بنانے والی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن کے حصص کی قیمت 12 مئی کو یورپی اسٹاک مارکیٹ میں 7 فیصد سے زیادہ گر گئی اور پیرس اسٹاک ایکسچینج میں 292 یورو کی کم ترین سطح پر آ گئی، یہ اس بات کا واضھ ترین ثبوت ہے کہ ہندوستان نے پاکستان سے جھڑپ کے دوران اپنے رافیل طیاروں کو واقعی کھویا ہے۔
ڈسالٹ ایوی ایشن کا اسٹاک پہلے 7 مئی کو ایک بھارتی فضائی حملے آپریشن سندور کے بعد کچھ بڑھا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کی حدود میں 200 کلومیٹر اندر دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا مگر بعد میں اس خبر کے سامنے آنے کے بعد کہ پاکستان نے چینی ساختہ طیاروں کے ذریعے کم ازکم 3 رافیل طیارے تباہ کردیئے ہیں اور اسکی تصدیق فرانس کی جانب سے بھی ہوگئی تو کمپنی کے حصص 10 فیصد سے زیادہ گر گئے، یہ اس کے باوجود ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ڈسالٹ ایوی ایشن کا اسٹاک 347 فیصد بڑھا تھا، لکشمی شری انویسٹمنٹ اینڈ سکیورٹیز کے تحقیقاتی سربراہ انشول جین کے مطابق پاکستان کے ساتھ فضائی جھڑپ میں رافیل طیاروں کی تباہی کی خبروں نے اسکے اسٹاک کو شدید متاثر کیا۔
ڈسالٹ ایوی ایشن کو ایک اور بڑا دھچکا اُس وقت لگا جب انڈونیشیا نے آٹھ ارب ڈالر مالیت کی رافیل طیاروں کی ڈیل پر نظرِ ثانی شروع کردی، انڈونیشیا نے اس معاہدے کی لاگت، کارکردگی، اور اسٹریٹجک منطق پر سوالات اٹھا دیئے، فضائی جھڑپ کے کچھ ہی گھنٹے بعد امریکی نیوز چینل سی این این نے ایک سینئر فرانسیسی انٹیلی جنس اہلکار کے حوالے سے تصدیق کی کہ ہندوستانی فضائیہ کا ایک رافیل طیارہ پاکستانی فضائیہ سے جھڑپ میں گرایا جاچکاہے، اس خبر کے بعد انڈونیشیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کیونکہ اس نے 2022 میں فرانس سے 42 رافیل طیارے خریدنے کا آرڈر دیا تھا، اس وقت فرانسیسی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے اس معاہدے کی مالیت 8.1 ارب امریکی ڈالر بتائی تھی۔
منگل, جولائی 8, 2025
رجحان ساز
- ایران کے خلاف اسرائیلی و امریکی جارحیت غیرقانونی تھی جس کا احتساب ہونا چاہئے، عباس عراقچی
- بحیرہ احمر میں یمنی فوج کی بڑی جنگی کارروائی برطانوی بحری جہاز پر آگ بھڑک اُٹھی، عملے کو بچالیا گیا
- اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود حزب اللہ ہتھیار ڈالے گی اور نہ ہی پسپائی اختیار کریئگی،قیادت کا فیصلہ
- فوج حسینیؑ بنیان المرصوس کی اصل مصداق اور حق کی حمایت میں کھڑا ہونا عاشورہ کا اصل پیغام ہے
- شام دوبارہ خانہ جنگی کی شدت طرف بڑھ رہا ہے دمشق کے کمزور حکمرانوں کو اسرائیل سے توقعات
- بلاول بھٹو نے حافظ محمد سعید اور مسعود اظہر کو ہندوستان کے حوالے کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا !
- چین، پاکستان کو ہندوستانی فوجی تنصیبات کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کر رہا تھا، جنرل راہول
- اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف جارحیت جدید تاریخ کی سب سے ظالمانہ نسل کشی ہے، اقوام متحدہ