قطری وزیر اعظم الشیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن نے جنگ بندی کے مذاکرات کو پس پشت ڈال دیا ہے، انہوں نے منگل کو ایک بیان میں مزید کہا کہ ان کا ملک اسرائیل اور حماس کے درمیان اپنا ثالثی کا کردار جاری رکھے ہوئے ہے، اس نے چیلنجوں کے باوجود ثالثی نہیں روکی، انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات اختتام کو پہنچ چکے ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ ختم کرنے کی پوزیشن واضح نہیں ہے، قطری وزیراعظم کی طرف سےیہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی نہ صرف جاری ہے بلکہ اسرائیل نے کارروائی کا دائرہ بڑھا دیا ہے، اسرائیلی فوج کےٹینک منگل کی صبح شہر کے مشرق میں گھس آئے اور الجیننہ، السلام اور برازیل کے محلوں میں داخل ہوگئے، واشنگٹن، دوحہ اور قاہرہ کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کا آخری دور ناکام ہوگیا تھا ان کوششوں کا مقصد ایک ایسی جنگ بندی تک پہنچنا تھا جس کے ذریعے غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلیوں کی رہائی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کو ممکن بنانے کیساتھ ساتھ مستقل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کی واپسی یقینی بنائی جائے تاہم دونوں فریقین نے ایک دوسرے کی تجاویز سے اتفاق نہیں کیا، حماس نے اعلان کیا تھا کہ اس نے جنگ بندی کے حوالے سے ثالثوں کی تجویز پر اتفاق کیا ہے تاہم اسرائیل نے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
بدھ, دسمبر 11, 2024
رجحان ساز
- ایران اور روس کے درمیان تیز ترین ٹرانزٹ لاجسک کا معاہدہ دورانیہ 21 سے کم ہوکر 7 گھنٹے رہ گیا
- شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس شام میں اپنا کھیل جاری رکھے ہیں
- دمشق میں غیر یقینی صورتحال اسرائیل کی فوجی پیشرفت کیساتھ ایرانی سفارت خانے پر ہجوم کا حملہ
- بشارالاسد ماسکو پہنچ گئے حکومت نے اسد اور ان کے خاندان کو سیاسی پناہ دیدی گئی ہے،روسی میڈیا
- شام میں حکومت کا تسلسل برقرار، نارض گروہوں سے مذاکرات اسرائیل کے حصے میں خسارہ رہیگا
- صدر بشار الاسد نے عالمی گارنٹی پر دمشق چھوڑ دیا انہیں قتل کرانے کی اسرائیلی سازش ناکام بنادی گئی
- میں ڈی چوک سے نہیں جارہی تھی تو میری گاڑی پر سیدھی فائرنگ کردی گئی، بشریٰ خاتون کا دعویٰ
- سفاکیت پسند امریکی اسٹیبلشمنٹ اور بائیڈن انتظامیہ کو فلسطینیوں کی نسل کشی نظر کیوں نہیں آتی؟