سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے ایران دورہ کرنے جارہے ہیں یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان طویل کشیدگی کے بعد بڑی اہمیت کا حامل ہے، ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کو ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کی تعزیت کے لئے ٹیلی فون کیا تھا، اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی روابط سمیت خطے کے مسائل پر گفتگو ہوئی، ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر مخبر نے سعودی ولی عہد کو دورہ ایران کی دعوت دی، جسے شہزادہ محمد بن سلمان نے قبول کرلیا، جب کہ انہوں نے ایران کے قائم مقام صدر کو دورہ سعودی عرب کی دعوت بھی دی، یاد رہے کہ یہ دو دہائیوں میں سعودی ولی عہد کا پہلا دورہ ایران ہوگا، محمد بن سلمان کے ممکنہ دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، یاد رہے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی صدر کی نماز جنازہ میں سعودی عرب کا اعلیٰ ترین وفد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فرحان بن فیصل کی قیادت میں تہران پہنچا تھا، ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی میں چین نے اہم کردار ادا کیا تھا اور دونوں ملکوں کے اختلافات کو کم کرنے کیلئے ثالثی اور ضمانتی کا کردار ادا کیا تھا، مارچ 2023 میں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا، جو 2016 سے منقطع ہو گئے تھے، چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کے دارالحکومتوں میں سفارتخانوں کو دوبارہ کھول دیا گیا اور سفیروں کا تبادلہ ہوا جسے خلیج فارس کے خطے میں ایک بڑی سفارتی پیش رفت کے طور پر دیکھا گیا۔