ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے قیام کے مقاصد پورے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ترک صدر رجب طیب اردوان نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کے لئے اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے میں مزید تاخیر نہ کرے کچھ لوگ ہم پر تنقید کریں گے لیکن اس کے باوجود آج ہم یہاں اس عالمی پلیٹ فارم پر کھل کر سچ بولیں گے، ترک صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کو دوسری جنگ عظیم میں لاکھوں افراد کی ہلاکت کے بعد بین الاقوامی امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لئے قائم کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے گزشتہ چند سالوں میں یہ ادارہ اپنے قیام کے مشن کو پورا کرنے میں ناکام رہا اور رفتہ رفتہ ایک غیر فعال ڈھانچہ بن چکا ہے، انہوں نے اجلاس میں فلسطین کے نمائندے کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دوست اور بھائی فلسطین کے نمائندے کو رکن ممالک میں اس کے جائز مقام پر دیکھ کر خوشی ہے، مجھے امید ہے کہ یہ تاریخی قدم فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت کے راستے کو ہموار کرے گا، خیال رہے ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اقوام متحدہ کے 79جنرل کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ کے شہر نیویارک کے دورے پر ہیں۔
دوسری طرف ترکیہ کا کہنا ہے کہ لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیل کے حملے پورے خطے میں انتشار پیدا کرنے کے منصوبوں کا ایک نیا مرحلہ ہیں، ترک وزارت خارجہ نے لبنان پر اسرائیل کے پرتشدد حملوں کے بارے میں تحریری بیان جاری کیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان پر وحشیانہ فضائی بمباری پورے خطے کو افراتفری میں ڈالنے کی اسرائیلی کوششوں کا ایک نیا مرحلہ ہے، وہ ممالک جو اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کرتے ہی وہ وزیراعظم نیتن یاہو کے اپنے سیاسی مفادات کیلئے خونریزی کرنے میں معاونت فراہم کررہے ہیں، یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے ذمہ دار ادارے، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری بلا تاخیر لازمی اقدامات اٹھائیں، واضح رہے پیر کی صبح سویرے اسرائیل کے ایف 35 طیاروں نے لبنان کے 150 مقامات پر فضائی حملے کئے جس کے نتیجے میں 556 افراد بشمول 50 بچے شہید ہوئےجبکہ 1500 سے سے زائد لبنانی زخمی ہوئے ہیں، اسرائیل نے اس سے قبل پیجرز اور واکی ٹاکیز کے ذریعے دہشت گردانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں 34 لبنانی شہری شہید اور ایران کے بیروت میں سفیر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔