عراقی مزاحمتی تحریک کے عسکری ونگ نے فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کے جنوبی حصے میں ایک اسٹریٹجک ہدف پر ڈرون حملہ کیا ہے، عراق میں اسرائیل اور اُسکی پراکسیز دہشت گرد عناصر کے خلاف اسلامی مزاحمت کے اتحاد حشد الشعبی نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کئے گئے بیان میں جمعرات کی شام بتایا کہ اس محاذ نے ایک جدید کامیکازی ڈرون اسرائیلی فوجی ہدف پر کامیابی کیساتھ فائر کیا جس نے اسرائیلی فوج کے زیراستعمال عمارت کو نقصان پہنچایا، بیان میں بتایا گیا کہ اس جدید ترین ڈرون کو عراقی مجاہدین نے پہلی بار استعمال کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف جدوجہد کے تسلسل، فلسطینیوں اور لبنانی قوم کی حمایت اور دونوں ملکوں میں اسرائیلی جارحیت اور قتل عام کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے، گروپ نے نوٹ کیا کہ وہ غاصب اسرائیل کے زیر قبضہ اسٹریٹجک تنصیبات کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنا کا سلسلہ جاری رکھے گا، واضح رہے کہ حزب اللہ عراق اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر حملے کرتی ہے۔
دوسری طرف لبنان میں حزب اللہ نے کئی اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر راکٹ حملے کئے اور آزادی فلسطین اور لبنان کے دفاع کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا، حزب اللہ نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے کی غیر قانونی یہودی بستی میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع کو راکٹوں سے نشانہ بنایا، مزاحمتی گروپ نے اسرائیل کے زیر قبضہ شمال کی جانب صفد شہر کو راکٹوں سے نشانہ بنانے کی بھی اطلاع دی ہے، میٹولا کے قصبے میں ایک اور حملہ کیا گیا جس کے بعد اسرائیلی فوج کا یونٹ منتشر ہوگیا، حزب اللہ نے کہا کہ اس کے ارکان نے گیلی پین ہینڈل کے علاقے میں کفار گیلادی کبٹز کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ اسی وقت، لبنانی مزاحمتی تحریک نے کہا کہ اس نے حیفہ خلیج میں فوجی صنعتوں کے لئے اسرائیلی سخنین کے اڈے کو راکٹوں سے نشانہ بنایا، جمعرات حزب اللہ نے کہا کہ اس نے لبنانی قصبوں، دیہاتوں اور شہریوں پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں بحیرہ گیلی کے مغربی کنارے پر واقع شہر تبریاس پر راکٹوں کو فائر کیا۔