پاکستان کی عوام نے جبر کی طاقتوں کو شکست دیدی اور لوگ ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، عمران خان کی بہنوں اور بیگم نے کہا ہے کہ مطالبات آئینی اور قانونی ہیں حکومت کو مذاکرات کرنے ہونگے، انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرکے آنے والی برسراقتدار حکومت پاکستان کے مفاد کو پیش نظر رکھ کر کام کرئے تشدد غیرآئینی ہے اور ہر ظلم کا حساب لیا جائیگا، رپورٹس کے مطابق رینجرز اور پولیس کے اہلکار ڈی چوک پر لگائے گئے کنٹینروں کے عقب میں چلے گئے ہیں، ڈی چوک پر مظاہرین کنٹینروں کے سامنے جمع ہو رہے ہیں، اطلاعات کے مطابق مظاہرین کی طرف سے میڈیا کے نمائندوں اور گاڑیوں پر بھی پتھراؤ کی کوشش کی گئی، پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان بلیو ایریا سے آگے بڑھ کر ڈی چوک کے قریب پہنچے تو اس دوران رینجرز نے آشک آور گیس کے شل مارے جنھیں مظاہرین نے اُٹھا کر رینجرز کی طرف پھینکے ہیں، اسلام آباد پولیس نے میدان چھوڑ دیا ہے وہ آئی جی کے کنٹرول میں نہیں رہی، اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ وہ عوام کو ڈی چوک تک پہنچنے نہیں دینگے، امن وامان کی صورتحال اب بھی مخدوش ہے پنجاب اور سندھ سے اسلام آباد آنے والے راستے بند ہیں اور عوام اِن راستوں کے کھلنے کا انتظار کررہی ہے، عاوم کے ڈی چوک پہنچنے کی خبر نشر ہونے کے بعد لاہور اور پنجاب کے بڑے شہروں سے قافلے اسلام آباد پہنچنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں، ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے بھی اپنے کارکنوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے اور کراچی سے بھی قافلے اسلام آباد جانے کیلئے تیار ہیں۔
اس سے قبل صبح کے وقت وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک سے شہید ملت چوک تک سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، وزیرِ داخلہ محسن نقوی شیلنگ کے دوران شہید ملت چوک پہنچے جہاں انہوں نے سکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے ملاقات کی، محسن نقوی نے اہلکاروں سے گفتگو میں کہا کہ شرانگیزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹنا جائے گا، محسن نقوی جیسے ہی وہاں سے روآنہ ہوئے تو عوام کا 80 ہزار پر مشتمل قافلہ بیلو ایریا سے ڈی چوک کی جانب حرکت کرنے لگا، اسلام آباد میں ڈی چوک کی جانب بڑھنے والے پی ٹی آئی کے قافلے پر سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز کی بھاری نفری بھی احتجاجی قافلے کے روٹ پر تعینات ہے، پولیس اور رینجرز کی طرف سے شیلنگ کے ساتھ ساتھ ربڑ بلٹ بھی فائر کی جارہی ہیں، رپورٹس کے مطابق مظاہرین کی طرف سے بھی آنسوگیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے جب کہ وہ سیکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کر رہے ہیں۔