ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کا تسلسل مغربی ایشیا میں خطرناک بحران کو جنم دے رہا ہے، پیر کو ایک ایکس پر پوسٹ میں میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل کے مغربی حامی فلسطینیوں کی سرزمین پر قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے مجرمانہ اشتعال انگیزی کو ختم کرنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ غزہ کی نسل کشی کو جاری رکھنے اور اب اپنی قاتل مشین کو مغربی کنارے میں بھیج کر اسرائیل خطے کو خطرناک بحران کے دہانے پر دھکیل رہا ہے، انہوں نے مزید کہا اگر بنجمن نیتن یاہو کو مغرب نے نہیں روکا اور اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف مجرمانہ اور اشتعال انگیزیوں کو جاری رکھتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ مغرب فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جرائم میں شریک سمجھا جائیگا، اُسے جوابدہ بھی ہونا پڑے گا۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو محصور غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کی جب حماس کے مزاحمتی گروپ نے فلسطینی عوام خلاف اپنے شدید مظالم کے بدلے میں غاصب ہستی کے خلاف اچانک کارروائی کی، تاہم اب تک تل ابیب حکومت غزہ کی پٹی میں کم از کم 40,786 فلسطینیوں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچوں کی ہلاکت اور 94,224 دیگر کو زخمی کرنے کے باوجود اپنے اعلان کردہ مقاصد میں سے کسی کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔