غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کے لئے امریکی فوجی امداد بند کرنے کا مطالبہ کرنے والے سینکڑوں جنگ مخالف مظاہرین نے بدھ کے روز سان فرانسسکو کے ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازوں کا ٹرمینل بلاک کر دیا، فوٹیج میں مظاہرین کو بینرز اٹھائے ہوئے دکھایا گیا ہے جن پر غزہ مستقل جنگ بندی اور اسرائیل کو مسلح کرنا بند کرو جیسے نعرے درج تھے، اے بی سی نیوز سے وابستہ ایک ذریعے نے مظاہرین کی تعداد 300 سے زیادہ بتائی، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے حالیہ مہینوں میں کئی امریکی شہروں میں ہوئے ہیں جن میں نیویارک شہر اور لاس اینجلس کے ہوائی اڈوں اور پلوں کے قریب، وائٹ ہاؤس کے باہر شمعیں روشن کرنے کی تقریب اور واشنگٹن میں مارچ شامل ہیں، اس ماہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب اور آسکر سے قبل بھی بڑے مظاہرے دیکھے گئے، مظاہرین نے بائیڈن کی انتخابی مہم کے پروگراموں اور تقاریر میں باقاعدہ مداخلت کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی پر آواز بلند کی ہے۔
سان فرانسسکو ہوائی اڈے کے حکام نے کہا کہ بین الاقوامی ٹرمینل کھلا رہا لیکن مسافروں کو مظاہرے کے دوران دوسرے راستے سے پروازوں تک پہنچایا گیا، جنگ بندی کے حامی مظاہرین نے ہوائی اڈے کے باہر سڑک بلاک کردی اور نعرے لگائے اور کسی پرواز میں تاخیر نہیں ہوئی، واضح رہے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں اس پٹی کا بڑا حصّہ مسمار ہو چکا ہے، اس دوران 31,000 سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں، غزہ کی 2.3 ملین کی آبادی بے گھر ہو گئی ہے اور تنگ ساحلی علاقے میں غذائی قلت کا شکار ہے، جبکہ امریکہ نے غزہ کو مزید امداد بھیجنے اور حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، اسرائیل نے مستقل جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملے گا جبکہ حماس مکمل اور مستقل جنگ بندی سے کم پر راضی نہیں ہے۔