امریکی فضائیہ کے ایک جوان نے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر خود کو آگ لگا لی، جس کی حالت کافی نازک بتائی جارہی ہے، 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے دوران امریکی عوام نے بڑے بڑے احتجاج کئے مگر یہودی لابی کے دباؤ کے تحت امریکہ نے اسرائیلی جارحیت کو رکوانے کے بجائے تل ابیب کو فوجی اور مالی مدد فراہم کی جس کے خلاف امریکی رائے عامہ نے شدید احتجاج کیا ہے، امریکی فضائیہ میں فعال ڈیوٹی پر مامور 25 سالہ ایرون بشنیل واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے پیدل چل کر پہنچے اور کہا کہ اب میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجاً اپنے آپ کو آگ لگارہا ہوں لیکن میرا یہ اقدام فلسطینیوں پر ہونے والے تشدد کے مقابلے میں بہت چھوٹا ہے، اس دوان امریکی فوجی نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، واشنگٹن میں محکمہ پولیس نے خفیہ سروس کے ساتھ مل کر اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، امریکہ میں حکام کا کہنا ہے 25 فروری اتوار کی سہ پہر کو واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر امریکی فضائیہ کے ایک حاضر سروس ملازم نے خود کو آگ لگا لی، آگ پر قابو پانے کے بعد حکام نے اس شخص کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا، جہاں اس کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ اس موقع پر خود سوزی کے لئے متاثرہ شخص نے پیٹرول کا استعمال کیا تھا اور جائے وقوعہ سے ایک فلسطینی پرچم بھی ملا تھا، امریکی فضائیہ کے ایک ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس واقعے میں ان کا ایک حاضر سروس ڈیوٹی ایئر مین شامل ہے۔
غزہ میں جاری جنگ کے خلاف اسرائیل کے سفارت خانے کے سامنے مسلسل احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔ اس جنگ کی وجہ سے امریکہ میں فلسطینیوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے خلاف امریکی عوام کے جذبات بھڑکے ہوئے ہیں، یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی نے امریکہ میں اسرائیلی سفارتی مشن کے سامنے خود سوزی کی کوشش کی ہو۔ گزشتہ دسمبر میں بھی امریکی ریاست جارجیا میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی تھی، واضح رہے کہ اسرائیلی نسل کشی پر مبنی حملوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم و بیش 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں میں 90 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
3 تبصرے
buhat afsoos hoa hai palestine per zulm ho raha hai
جناب ایڈیٹر صاحب
دنیا میں فلسطینیوں کی زبردست حمایت پیدا ہوگئی ہے، اس موقع کو پاکستان اور سعودی عرب استعمال کرسکتے ہیں اور اسرائیل سے فلسطینی سرزمین کو آزاد کرایا جاسکتا ہے۔
دنیا اور خود امریکہ میں یہ موضوع گرم خبر کی طرح پھیل گئی ہے اور کا نتیجہ مغربی تہذیب کے تصادات کو واضح کرتا ہے لگتا ایسا ہے کہ یہودیوں کو امریکہ میں بھی ہولوکاسٹ کا سامنا کرنا پڑے گا