پاکستان کے طول و عرض میں بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث عوام کی اکثریت شدید ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہے تو دوسری طرف فوجی اور سول نوکر شاہی، ججز، ارکان حکومت پر مشتمل اشرافیہ کو مفت بجلی اور پیٹرول دینے پر عوامی مخالفت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اشرفیہ کو بجلی، گیس اور پیٹرول پر دی جانے والی رعایتوں کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، بجلی کے بھاری بلوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا، آئے روز بجلی مہنگی ہونے سے بل آمدن سے زیادہ ہوگئے جس پر شہریوں نے حکومتی طفل تسلیاں مسترد کرتے ہوئے بجلی سستی کرنے کا مطالبہ کر دیا، عوام کا کہنا تھا کہ بنیادی ٹیرف میں مسلسل اضافوں سے بجلی کا بنیادی ٹیرف اوسط 35.50روپے فی یونٹ تک پہنچ چکا ہے جبکہ اس پر سرچارجز نے قیمتوں کو دو گنا کر دیا ہے، عام صارف کا کم از کم 10 سے 20 ہزار روپے بل آ رہا ہے۔اس دوران امیر جماعت اسلامی حافظ محمد نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اشرافیہ کی مراعات دینے کی رسم کو ختم کیا جانا چاہیے ان کی فری بجلی اور پیٹرول کو ختم کیا جائے، اشیائے ضروریہ پر بھاری ٹیکس لگائے گئے ہیں، ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بدقسمتی سے اپنے کاموں میں لگی ہوئی ہیں، کسی کا ایجنڈا عوام نہیں ہیں، جماعت اسلامی پاکستان بھر میں عوامی رابطہ مہم کو تیز کر رہے ہیں، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 12 جولائی کو اسلام آباد میں عوام کے حقوق کیلئے دھرنا دیں گے، حکمران آئی ایم ایف کا کہہ کر مہنگائی کو مزید بڑھاتے جارہے ہیں، چھوٹے کاشتکار اور کسانوں کو سبسڈی ملنی چاہیے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حق دو عوام تحریک پورے پاکستان میں پھیلےگی، حکومت کو عوام کیلئے ریلیف کا کوئی بندوبست کرنا پڑے گا، اُنھوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول پر لیوی کو کم کیا جائے۔