جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ میں پوری سنجیدگی کے ساتھ اپنی (فوجی) اسٹیبلشمنٹ کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے کا ڈھونگ اب ختم کردو، تم امریکا کی پیروی میں پاکستان اور قبائل کے اندر جنگ کی کیفیت اس لئے پیدا کرنا چاہتے ہو تاکہ ہمارے مالی اور معدنی وسائل پر قبضہ کر سکو، لکی مروت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس طرح معاملات نہیں چلیں گے کہ صوبہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور ہمارے قبائل بارود کے ڈھیر پر بیٹھے ہوں، ان کے بچے اور خاندان محفوظ نہ ہوں، اپنے اور فوجی اسٹیبلشمنٹ بتائے کہ اس سرزمین پر امن کیسے آ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے تو آپ کا ساتھ دیا، اس خطے اور پاکستان کے لئے امن کی بھیک مانگی تھی اور یہ مشن لے کر الیکشن سے پہلے افغانستان چلا گیا تھا، وہاں کی قیادت سے بات کی اور کامیاب ہو کر واپس آیا لیکن آج اس کامیابی کو ناکامی میں کس نے بدل دیا، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ کہ تم نے الیکشن کرائے لیکن ہمیں یہ الیکشن اور اس کے نتائج قبول نہیں ہیں، ہم دھاندلی کی بنیاد پر منتخب لوگوں کو عوام کا نمائندہ تصور نہیں کر سکتے، تم نے عوام ووٹ کے حق سے محروم رکھا لیکن ایسا نہیں چل سکتا۔
فضل الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کا خالق ہے، اس نے پوری دنیا میں جنگ چھیڑی ہوئی ہے تاکہ اپنی فوجیں وہاں بھیجنے کا جواز پیدا کر سکے اور تم امریکا کی پیروی میں پاکستان اور قبائل کے اندر جنگ کی کیفیت اس لئے پیدا کرنا چاہتے ہو تاکہ مالی اور معدنی وسائل تک تمہاری رسائی ممکن ہو سکے اور میرے وسائل پر تم قبضہ کر سکو، انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ اس سرزمین پر پشتون کا کیا حق ہے، میں جانتا ہوں کہ ہمارے مجبور اور محکوم علاقوں پر قبضہ کس کا ہے لیکن ہم اپنے وسائل پر قبضہ نہیں ہونے دیں، یہ حق ہماری نسلوں اور آنے والے بچوں کا ہے، ان کا کہنا تھا کہ تمام قوم پرست جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ہمارے حقوق پر کسی کو قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔