اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے آغاز کے بعد سے تقریباً 2 ماہ کے اندر 200 سے زائد بچے شہید ہو گئے، العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف کا کہنا تھا کہ لبنان میں روزانہ 3 سے زیادہ بچے شہید ہو رہے ہیں، ترجمان جیمز ایلڈر نے جنیوا سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں 2 ماہ سے بھی کم عرصے میں 200 سے زائد بچوں کی شہادت کے باوجود ایک پریشان کن رجحان ابھر رہا ہے، مزید کہنا تھا کہ یہ رجحان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ان شہادتوں کے ساتھ ان افراد کی طرف سے لاتعلقی کا برتاؤ جاری ہے، جو ایسے تشدد روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، رپورٹ میں لبنان کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان حملوں کے آغاز سے لبنان میں اب تک کم از کم 3 ہزار 516 افراد شہید ہو چکے ہیں، ادھر غزہ میں وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں کم از کم 43 ہزار 922 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ کی طرف سے پیش کردہ جنگ بندی تجویز پر بات چیت کا عمل مکمل ہوگیا ہے، جنگ بندی معاہدہ کی صورت میں اسرائیل کو جنگ فوری طور پر ختم کرنا ہوگی اور لبنان کی خودمختاری کے احترام کی ضمانت دینا ہوگی، حزب اللہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مشکل صورتحال کے باوجود لبنان کی مزاحمتی تحریک اتنی قدرت رکھتی ہے کہ وہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتی رہے، حزب اللہ بتدریج بڑے ہتھیار استعمال کرکے تل ابیب اور حیفہ کو نشانہ بنارہی ہے جبکہ اسرائیل جنوبی لبنان میں اپنی فوج کو لبنانی سرحدی حدود میں مستحکم پوزیشن میں لانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے اور اس دوران اسرائیل کو شدید جانی اور مالی نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔