ایران کے 2024ء کے صدارتی انتخابات میں ایرانی ووٹرز نے کو جمعہ کو اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹنگ کی شرح 42 فیصد سے زیادہ رہی ہے، صدارتی اُمیدوار کی دوڑ میں سابق وزیر صحت مسعود پزشکیان سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرچکے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر سابق ایٹمی مذاکرات کار سعید جلیلی ہیں تاہم ابھی ووٹوں کی گنتی باقی ہے، ایرانی میڈیا کے مطابق حتمی نتائج آج شام تک متوقع ہیں جبکہ حتمی نتائج کا سرکاری اعلان اتوار کو کیا جائے گا، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف، ایرانی عالم دین مصطفیٰ پور ابتدائی نتائج کے مطابق تمام اُمیدواروں میں سب سے پیچھے ہیں، ایرانی ائین کے مطابق اگر صدارتی انتخابات میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کر سکا تو سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو اُمیدواروں کے درمیان رن آف مقابلہ ہوتا ہے، ووٹوں کی گنتی کا عمل بڑی حد تک مکمل ہو چکا ہے، 24.5 ملین سے زائد ووٹوں کی گنتی کے بعد ہفتہ کو قومی ٹیلی ویژن پر غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا گیا، جس کے مطابق سابق وزیر صحت اور سینئر قانون ساز مسعود پیزشکیان کو 10.4 ملین جبکہ سابق نیوکلیئر مذاکرات کار اور سپریم سکیورٹی ادارے کے سربراہ سعید جلیلی کو 9.4 ملین ووٹ ملے، دیگر دو امید وار پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف اور سابق وزیر داخلہ مصطفی پور محمدی کو بالترتیب 3.3 ملین اور 397,000 لیکر صدارتی منصب کے انتخابی مقابلے سے باہر ہوچکے ہیں۔
ایران میں جمعہ کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں 61 ملین سے زیادہ ایرانی شہری ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، پولنگ مقامی جمعہ کو آدھی رات تک جاری رہی، ملک بھر میں 58,000 اسٹیشنوں پر ووٹنگ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوئی تھی، ووٹرز کی لمبی قطاروں کے باعث ووٹنگ کے عمل میں تین مرتبہ اضافہ کرنا پڑا جو آدھی رات تک جاری رہا، ایرانی وزارت داخلہ کی طرف سے پہلے طے شدہ شیڈول کے مطابق صدارتی انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرسکنے کی صورت میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو اُمیدواروں کے درمیان رن آف 5 جولائی کو ہوگا، قوی امکان ہے کہ مسعود پرشکیان اور سعید جلیلی کے درمیان 5 جولائی کو رن آف میں نئے ایرانی صدر کا انتخاب انجام کو پہنچے گا۔
1 تبصرہ
Pingback: Flights across Iran cancelled due to security concerns.