پاکستان کی وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو رواں سال وفاقی اخراجات میں 300 ارب روپے کی کمی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، آئی ایم ایف نے پہلی مرتبہ عوام پر دباؤ ڈالنے کیساتھ ساتھ حکومت سے بھی اپنے اخراجات کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، واضح رہے پاکستان کا دفاعی بجٹ ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے اور ملک و بیرون ملک سے اس میں کمی کیلئے مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے، اس کے علاوہ بہت سی وزارتوں اور ڈویژنز پاکستان کے خزانے پر دباؤ کا سبب ہیں، پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اخراجات کم کرنے کے حوالے سے کفایت شعاری کاپلان پیش کر دیا ہے، پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کا پہلا دور ہوا جس میں یہ منصوبہ پیش کیا گیا، وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کیے گئے پلان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی، وفاقی وزارتوں کی طرف سے نئی گاڑیاں خریدنے پر مکمل پابندی رہے گی، ایک سال سے خالی گریڈ ایک سے 16 کی تمام پوسٹوں کو ختم کردیا جائے گا، وفاقی حکومت صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گی اور صرف اہم اور قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے وسائل دے گی، انفرا اسٹرکچر کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کیے جائیں گے، صوبائی حکومتیں اپنے ماتحت آنے والی جامعات کی خود فنڈنگ کریں گی، آئندہ مالی سال سے دفاع اور پولیس کے سوا نئی بھرتیوں کیلئے رضاکارانہ پنشن اسکیم پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ہفتہ, جولائی 27, 2024
رجحان ساز
- مسلح افواج، سیاستدانوں، ججوں، بیوروکریٹس کو اپنی مراعات چھوڑنا ہونگی،جماعت اسلامی کا مطالبہ
- خیبر پختونخوا میں کسی طرح فوجی آپریشن نہیں ہونے دیں گے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا اعلان
- اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ امریکہ کا بہانہ بناکر جنگ بندی مذاکرات آئندہ ہفتے تک ملتوی کردیئے
- جماعت اسلامی کا دارالحکومت میں دھرنا پولیس کی پکڑ دھکڑ شروع سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی
- فرانس میں اولمپک گیمز سے قبل تخریب کاری، تیز رفتار ریل کا نظام ہفتے بھر معطل رہنے کا امکان
- سفاک اور بے رحم قاتل اسرائیلی وزیراعظم کا دورہ امریکہ اور کانگریس اراکین کا شرمناک کردار
- تحریری فیصلے جاری کرنے میں غیر معمولی تاخیر پر چیف جسٹس قاضی عیسیٰ کا ساتھی ججوں کو مشورہ
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سے انصاف کی توقع نہیں پی ٹی آئی متعلق کیسز سے دستبردار ہوجائیں