اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے ٹرمپ کے حق میں آنے والے ابتدائی نتائج کے منظر عام پر آنے کے بعد نیتن یاہو اولین غیر ملکی رہنماؤں میں شامل تھے جنہوں نے امریکی انتخابات میں ان کی کامیابی کو یقینی قرار دیتے ہوئے انہیں وائٹ ہاؤس میں نئے صدر کی حیثیت سے خوش آمدید کہا، نیتن یاہو نے امریکی انتخابات کے نتائج کے رجحانات کو تاریخ کی سب سے بڑی واپسی قرار دیا اور کہا کہ ٹرمپ کی ایک وقفے کے بعد دوسری مدت امریکہ کے لئے منتخب ہونے کو امریکہ کیلئے ایک نئی شروعات قرار دیا اور کہا کہ اِن کے دور میں اسرائیل اور امریکہ کے درمیان عظیم اتحاد کیلئے ایک طاقتور عزم کی پیشکش کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دائیں بازو کے اتحادی ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے اسے دنیا کے لئے انتہائی ضروری فتح قرار دیا، ایل سلواڈور کے صدر نائیب بوکیل نے ٹرمپ کو امریکی منتخب صدر قرار دیتے ہوئے مبارکباد پیش کی، اس دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ امن اور خوشحالی کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے اور ایک ایسے صدر کیساتھ کام کرنے کا عزم کیا جس نے کیف کے لئے امریکی فوجی حمایت پر سوال اٹھایا ہے، برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کہا کہ برطانیہ اور امریکہ آزادی اور جمہوریت ہماری مشترکہ اقدار کے دفاع میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے، اُنھوں نے کہا کہ برطانیہ کے امریکہ کے خصوصی تعلقات بحر اوقیانوس کے دونوں اطراف آنے والے برسوں تک ترقی کرتے رہیں گے، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے امید ظاہر کی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں جنگیں ختم ہو جائیں گی، انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ترکی اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے، علاقائی اور عالمی بحران اور جنگیں خاص طور پر مسئلہ فلسطین اور روس یوکرین کی جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے مسٹر ٹرمپ سے کہا کہ وہ عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کریں، دریں اثناء ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی اُمیدوار کی حیثیت سے واضح برتری کے بعد کامیابی کی تقریر کرتے ہوئے عرب امریکنز اور مسلمانوں کی حمایت کا بالعموم شکریہ ادا کیا