امریکہ نے پاکستان میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ایک صحافی کے سوال پر اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ ’ہم نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری سے متعلق خبریں دیکھی ہیں۔ جب بھی ہم اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار ہوتا دیکھتے ہیں تو اس پر ہمیشہ ہمیں تشویش ہوتی ہے، واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن کو اسلام آباد میں جماعت کے مرکزی سیکریٹریٹ سے پولیس نے گرفتار کیا ہے اور اس وقت وہ دو روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کی حراست میں ہیں، رؤف حسن کی گرفتاری کے وقت سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں پولیس اہلکاروں کی ایک بھاری نفری کو پی ٹی آئی کے دفتر کے باہر دیکھا جاسکتا ہے۔ امریکی ترجمان نے صحافی کو بتایا کہ ’مجھے ذاتی طور پر بھی پریشانی ہوئی جب میں نے ایک ترجمان کو گرفتار ہوتے دیکھا میتھیو ملر نے کہا کہ ’ہم آئین اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کی حمایت کرتے ہیں، جس میں قانون کی حکمرانی، انصاف کا بول بالا، انسانی حقوق کا تقدس، جس میں آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی شامل ہے۔ امریکی ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ان اصولوں کے تقدس کو یقینی بنایا جائے، گذشتہ چند دنوں میں تحریک انصاف کے سوشل میڈیا سے وابستہ کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے بین الاقوامی میڈیا کے کوآرڈینیٹر احمد جنجوعہ کی گمشدگی کے بعد تحریکِ انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے ایک بیان میں الزام عائد کیا تھا کہ تحریکِ انصاف کے میڈیا سیل سے منسلک پانچ افراد کو اغوا کیا جا چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی ٹیم کو کام کرنے اور عالمی میڈیا کو رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش ہے، خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی ترجمان متعدد بار پاکستان تحریک انصاف سے متعلق صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دے چکے ہیں، میتھیو ملر نے اپنی ایک گذشتہ پریس بریفنگ میں تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے سے متعلق حکومت پاکستان کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز قرار دیا تھا، انھوں نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے، خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان نے ایک قرارداد کے ذریعے پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔