چاہ بہار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایرانی بلوچستان اور سیستان صوبوں میں ایرانی فورسز نے اسرائیل کے حمایت یافتہ گروہوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، اس دوران خبر آئی ہے کہ پاکستان کی سرحد کے قریب اسرائیل نواز عسکریت پسند گروہ جیش العدل(جنداللہ) کے حملے میں ایرانی فورسز کے پانچ اہلکار جاں بحق ہو گئے ہیں، ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے نے ارنا کی رپورٹ کے مطابق سرحد کے قریب عسکریت پسندوں نے یہ حملہ اتوار کو کیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے پانچوں افراد پاسدارانِ انقلاب کے نیم فوجی دستوں پر مشتمل فورس بسیج کے اہلکار تھے، جاں بحق اہلکاروں کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ وہ بلوچ نسلی اقلیت سے تعلق رکھتے تھے، ان اہلکاروں پر ایران کے صوبے سیستان بلوچستان کے شہر سراوان میں حملہ کیا گیا، یہ شہر دارالحکومت تہران سے لگ بھگ 1400 سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، اس حملے سے قبل ایران کے سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا تھا کہ پاسدارانِ انقلاب کے ملک دشمن قوتوں کے خلاف وسیع آپریشن کے دوران ایک کارروائی میں تین دہشت گردوں کو ہلاک جب کہ نو کو گرفتار کیا ہے، خیال رہے کہ سراوان شہر سمیت ایرانی صوبے سیستان بلوچستان میں عسکریت پسند گروہوں جند اللہ اور داعش کے حملوں میں اضافہ کے بعد ایرانی فورسز نےوسیع پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
اسرائیل دہائیوں سے ایران میں دہشت گردی کیلئے اِن دونوں دہشت گرد گروہوں کو استعمال کررہا ہے، جند اللہ اس سے قبل جیش العدل کے نام سے سرگرم تھی جس کے کئی ارکان کو پاکستانی فورسز نے بھی گرفتار کیا، ایران الزام لگاتا رہا ہے کہ جند اللہ اور داعش کے ارکان کو پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں، گزشتہ ماہ بھی فائرنگ کے ایک واقع میں چار افراد جاں بحق ہو گئے تھے جن میں صوبے میں پاسدارانِ انقلاب کے چیف بھی شامل تھے، خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے پاکستانی سرحد کے اندر جیش العدل اور داعش کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد پاکستان نے بھی ایران کے اندر علیحدگی پسند عسکری گروپ پر فضائی حملہ کیا تھا، پاکستان ایران کے الزامات کی تردید کرتا ہے، جیش العدل ایران کے سرحدی صوبے سیستان بلوچستان صوبے میں فعال ایک اسرائیل نواز گروپ ہے جس کے بیشتر اراکین ماضی میں جند اللہ نامی گروہ سے وابستہ رہے ہیں، سنہ 2010 میں جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کی ایرانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری اور پھانسی کے دو سال بعد جیش العدل کا نام 2012 میں اس وقت سننے میں آیا تھا جب گروہ نے پاسداران انقلاب کے 10 اہلکاروں کو قتل کیا تھا، تب سے لے کر اب تک یہ تنظیم درجنوں مہلک حملوں میں سینکڑوں ایرانی اہلکاروں کو نشانہ بنا چکی ہے۔