امریکی ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹی نے پاکستان میں انتخابی عمل میں دھاندلی کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو بانی پاکستان تحریک انصاف سے جیل میں جا کر ملاقات کرنے کی ہدایت کی ہے، امریکی ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور وسط ایشیا کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے معاملات کی سماعت کی جس میں جنوبی اور وسط ایشیا کے امور کے لئے امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو نے پاکستان میں عام انتخابات، جمہوریت اور پاکستان امریکا تعلقات کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی، 20 مارچ کو کمیٹی میں انتخابات کے بعد کا پاکستان، پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل کا جائزہ اور پاک امریکا تعلقات کے عنوان سے ہونے والے سماعت کے دوران ڈونلڈ لو سے سائفر کے حوالے سے ان پر عائد کئے گئے الزامات اور اس حوالے سے ان کا تجزیہ طلب کیا، ڈونلڈ لو نے کہا کہ میں اس نکتے پر بہت واضح جواب دینا چاہتا ہوں، یہ الزامات سازشی تھیوری میں نے اس حوالے سے پریس رپورٹنگ کا جائزہ لیا ہے جسے پاکستان میں سائفر کہا جاتا ہے جو واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے سے لیک ہونے والی سفارتی کیبل ہے۔
ڈونلڈ لو کے مطابق یہ درست نہیں ہے، کسی بھی موقع پر امریکی حکومت یا میں نے ذاتی طور پر عمران خان کے خلاف اقدامات نہیں کیے اور تیسری بات یہ کہ میٹنگ میں موجود دوسرے فرد اور اس وقت امریکا میں پاکستان کے سفیر نے اپنی ہی حکومت کے سامنے گواہی دی ہے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی تھی، امریکی سیکریٹری ابھی جواب دے ہی رہے تھے کہ دوران سماعت ایک شخص نے انہیں ٹوک دیا اور جارحانہ انداز میں انہیں جھوٹا کہنے کے ساتھ ساتھ عمران خان کو آزاد کرو کے نعرے بھی لگائے، ڈونلڈ لو نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان کی خودمختاری اور پاکستانی قوم کے جمہوری اصول کے ذریعے اپنا لیڈر منتخب کرنے کے اصول کا احترام کرتا ہے، جیسے ہی انہوں نے اپنی بات ختم کی ایوان میں ایک مرتبہ پھر شور شرابہ شروع ہو گیا اور وہاں موجود کچھ لوگوں نے پھر سے ڈونلڈ لو کے خلاف جھوٹا، جھوٹا کے نعرے لگائے۔
14 تبصرے
It was a milestone for imran Khan’s case against sapphire
In the hearing on Pakistan in the US House of Representatives, the Biden administration was soft on Donald Lowe
Which is acceptable evidence to expose American democracy
America’s Biden administration considers Pakistanis to be fools, Donald Lowe said that Americans or his personal role in changing Imran Khan’s government in Pakistan was not there.
Pakistanis will agree, no, the American role has always been present in Pakistan’s political process
It should be remembered that Pakistan has also officially protested to the US on the issue of cipher
کانگریس میں 20 مارچ کو پاکستان سے متعلق ہونے والی کارروائی ڈرامہ تھا، حقائق پر سوالات نہیں پوچھے گئے اور ڈونلڈ لو کیساتھ نرم رویہ اختیار کیا گیا، پاکستان میں سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پابندی لگی ہوئی ہے،میڈیا بدترین سنسرشپ کا سامنا کررہا ہے اور کمیٹی افغانستان کے بارے میں سوال کررہی ہے۔۔ یہ ڈرامہ نہیں تو اور کیا تھا
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات غلام اور آقا کے درمیان تعلقات کی مثال ہیں، پاکستان کی بربادی کی اصل وجہ امریکہ ہے، اُس نے افغانستان اور ایران سےپاکستان کو لڑوایا ہے اور اب چین سے لڑوانے کی سازشیں کررہا ہے
امریکہ پاکستان کا کبھی دوست نہیں رہا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن میں رکاوٹ بنا ہوا ہے، امریکی قانون سازوں کو اندازہ ہی نہیں کہ پاکستانی کس مشکل میں زندگی گزار رہے ہیں، خدارا پاکستانیوں کو زندہ رہنے کا حق دیں اور اپنے مفادات کی بھنٹ نہ چڑھائیں
America is a lying country, lies are being told in Pakistan too, nothing is known about what is happening
پاکستانی کبھی خوش نہیں ہوتے یہ بڑی بات ہے کہ امریکی کانگریس نے پاکستان میں ہونے والے ظلم پر سماعت کی ورنہ غزہ میں نسل کشی پر تو خاموشی ہے
کانگریس کی اس سماعت سے ایک بات سامنے آئی کہ امریکہ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے خلاف ہے اُسے اپنا مفاد عزیز ہت اور وہ عوام کی مشکلات کا احسا نہیں رکھتا اب عمران خان کی قدر معلوم ہوئی
پاکستانیوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں اور حکمران طبقہ مزے لے رہا ہےلوگوں کی چیخیں نکل گئی ہیں اب سڑکوں پر آنا ضروری ہوگیا ہے، فوجی جنرنیلوں کا بھی نیب سے احتساب کیا جائے
ڈونلڈ لو کی بات کی جائے اُس نے پاکستانی قوم کا مذاق اُڑایا ہےعوام کو چاہیئے اس کے پیلے چلائیں
urdu mai likhna buhat muskil hota hai mai ney putley likha hai
Pakistan’s most powerful institution is the army, with which America has always maintained good relations.
Parliament, elections and people have no importance in the eyes of America
میں پاکستان کی عوام سے گزارش کروں گا کہ وہ ڈونلڈ لو کے جوابات کو با ر بار سنیں تاکہ ہمیں اپنی قیمت کا اندازہ ہوسکے، پاکستان کی سیاست سے امریکہ کو نکالے بغیر کچھ تبدیل نہیں ہوگا