پاکستان کی وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2024 تک وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 366 ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں، وفاقی حکومت کا قرضوں پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نومبر 2024 تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا ڈیٹا جاری کردیا، اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ جولائی سے نومبر 2024 کے دوران وفاقی حکومت کے قرضوں میں ایک ہزار 452 ارب روپے جب کہ نومبر کے ایک مہینے میں مرکزی حکومت کے قرضوں میں ایک ہزار 252 ارب روپےکا اضافہ ہوا، دستاویز کے مطابق دسمبر 2023 سے نومبر 2024 کے ایک سال میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں 6 ہزار 975 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق نومبر 2024 تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 70 ہزار 366 ارب روپے رہا جس میں مقامی قرضہ 48 ہزار 585 ارب روپے اور بیرونی قرضے کا حصہ 21 ہزار 780 ارب روپے تھا، دوسری طرف پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو کاروبار کے دوران اتار چڑھاؤ کا رجحان دیکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریباً 1332 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا، ایک موقع پر ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک انڈیکس 1 لاکھ 18 ہزار 765 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا، تاہم جلد ہی مارکیٹ میں فروخت کا رجحان غالب آگیا جس نے 100 انڈیکس کو 115,941 کی کم ترین سطح پر پہنچا دیا، کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,331.86 پوائنٹس یا 1.13 فیصد کی کمی کے ساتھ 116,255.13 پوائنٹس پر بند ہوا، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا، حبکو، پی ایس او، شیل، ایس ایس جی سی، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور این بی پی کے حصص میں مندی کا رجحان رہا۔