پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں جمعہ کے روز احتجاج کے خوف سے شہباز بلاول اور بعض جنرلز کی حکومت نے دارالحکومت اسلام آباد اور جڑوان شہر راولپنڈی کے اسکولز اور کالجز بند کرنے کا اعلان کردیا ہے، آل پاکستان پرائیویٹ سکولزاینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ملک ابرار حسین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کل بروز جمعہ راولپنڈی اسلام آباد کے تمام نجی تعلیمی ادارے کی بندش کا فیصلہ اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج، راستوں کی بندش اور بچوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے، تاہم وفاقی دارلحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے اسکولوں کی بندش کے حوالے سے تاحال کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے، دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے احتجاج کرنے والے سیاسی کارکنوں کی گرفتاری کے لئے 7 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جن میں سے ہر ٹیم میں 15 سے 17 پولیس اہلکار و افسران کو شامل کیا گیا ہے جو رات بھر اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائی کریں گے، انتظامیہ کے مطابق ہر ٹیم کا انچارج سب اسپکٹر رینک کا افسر ہوگا، گرفتاری کے لئے تشکیل ٹیموں کی سربراہی ایس پی رینک کا افسر کرے گا، گرفتاری کے لئے تشکیل دی گئی ٹیمیں آج رات سے کریک ڈاون شروع کریں گیں، تھانوں کی مدد سے مقامی افراد کو گرفتار کیا جائے گی۔ کل احتجاج کے لئے آنے والوں کو بھی یہ ہی ٹیمیں گرفتار کریں گیں۔
وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر شہر کو چوبیس مقامات سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق نیو مار گلہ روڈ، سنگجانی ٹول پلازہ، واٹر ٹینکی مارگلہ روڈ بند ہوگی، اس کے علاوہ نیو مارگلہ لوپ، ایف ٹین، چھبیس نمبر چونگی، زیرو پوائنٹ، خیابان چوک، فیصل چوک، بری امام ٹی کراس، ایکپریس چوک، سرینا چوک، روات ٹی کراس، کھنہ پل، لہتراڑ روڈ، مری روڈ نزد ٹریفک آفس، نائتھ ایونیو، گولڑہ موڑ، موٹروے اولڈ ٹول پلازہ، ترنول چوک، چوہڑ چوک، پشاور موٹروے فلائی اور بھی بند کر دیا گیا ہے، دوسری طرف اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکن مصطفین کاظمی کو گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا کردیا ہے، پولیس کے مطابق مصطفٰین کاظمی کو سیکٹر ایف سیون فور سے گرفتار کیا گیا ہے۔