سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لئے ملکی سیاسی ماحول کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ جن کا مینڈیٹ ہے اسے واپس کیا جائے تاکہ معاشی مستقبل بہتر ہو سکے، پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر چلانے کی کوشش کی لیکن پی ٹی آئی کی حکومت کو سازش کے ذریعے ہٹادیا گیا، سابق صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کا واحد حل بات چیت میں ہے اور سیاسی معاملات کو حل کریں تاکہ ملک کے 2 کروڑ 62 لاکھ غریب لوگوں کو روزگار مل سکے، انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لئے ملکی سیاسی ماحول کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کا مینڈیٹ واپس کیا جائے تاکہ معاشی مستقبل بہتر ہو سکے، ان کا کہنا تھا کہ فوجی ٹرائل کے بارے میں پی ٹی آئی تو کیا دنیا بھی اس کے حق میں نہیں اور فوجی ٹرائل بدنامی کا باعث بنے گا، انہوں نے کہا کہ حمود الرحمٰن کمیشن عدلیہ کی رپورٹ ہے اور اس رپورٹ سے فوج، سویلین اور سیاستدانوں کو سبق سیکھنا چاہیئے۔
سابق صدر نے کہا کہ غداری کے مقدموں کی باتوں سے پیچھے ہٹا جائے، ہمیں لڑائی والی کیفیت سے باہر آنا ہوگا اور زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے، ان کا مزید کہنا تھاکہ اس وقت ہماری تین ڈیمانڈز ہیں، قانون کی بالادستی ہو، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے اور پی ٹی آئی کا مینڈیٹ واپس کیا جائے، انہوں نے کہا کہ جیل میں جس پر ظلم ہو رہا ہے اسی کو کہا جا رہا ہے کہ دل بڑا کرو اور معافی مانگ لو لیکن یہ تو پی ٹی آئی کا حق ہے لہٰذا جو کوئی تعصب کا مظاہرہ کررہا ہے اسے کہا جائے وہ کیس سے الگ ہو جائے، اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے جعلی مقدمات ختم کر کے انہیں رہا کیا جائے اور دعویٰ کیا کہ ملکی معیشت اور معاشرے کی بہتری بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے ممکن ہے۔