ہندوستان اور ایران نے پیر کو اسٹریٹجک چابہار بندرگاہ کی ترقی اور سہولیات کی فراہمی کیلئے دس سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں، ایران کے اس فیصلے کے بعد ہندوستان کو مغربی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دے سکے گا، ایران کی شاہراؤں اور شہری ترقی کی وزارت کے مطابق اس معاہدے کے تحت ہندوستان، ایران کی جنوب مشرقی سرحد کے قریب واقع بندرگاہ کو 10 سال تک استعمال کر سکے گا، معاہدے کے نتیجے میں انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل) اسٹریٹجک ساز و سامان فراہم کرنے کیساتھ ساتھ بندرگاہ کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں 37 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، ایران کے شہری ترقی کے وزیر مہرداد بزرپاش اور ہندوستان کے بندرگاہوں اور جہاز رانی کے وزیر سربانند سونووال نے چابہار شہر میں معاہدے پر دستخط کیے، تقریب سرکاری میڈیا پر براہ راست نشر کی گئی، انڈیا نے 2016 میں ایرانی بندرگاہ کو وسطی ایشیا کے تجارتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کیلئے مالی اعانت پر اتفاق کیا تھا وزیر اعظم نریندر مودی نے پابندیوں کے خاتمے کے بعد تہران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مودی اور ایران کے سابق صدر حسن روحانی بندرگاہ کی ترقی کیلئے انڈیا کے ایگزم بینک سے لائن آف کریڈٹ کی فراہمی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں موجود تھے، ایران کے ساتھ 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکہ نے 2018 میں دوبارہ پابندیوں عائد کردیں تھیں، جس میں چھوٹ کے باوجود بندرگاہ کی ترقی رک گئی تھی، معاہدے پر دستخط کی تقریب میں برزپاس نے کہا کہ چابہار علاقے میں تجارتی سامان کی نقل وحمل میں مرکزی مقام ثابت ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس معاہدے سے خوش ہیں اور ہمیں ہندوستان پر مکمل اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان چابہار بندرگاہ کو زیادہ سے زیادہ ترقی دینے کے خواہاں ہیں اور دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقائی منڈیوں تک مشترکہ رسائی کی خواہش رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ طویل مدتی معاہدہ ہندوستان اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور موثر شراکت داری کی علامت ہے، 2019 میں کووڈ کا وبائی مرض پھیلنے سے پہلے دونوں ممالک نے انڈیا کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے روان سال دورہ تہران کے بعد اس منصوبے کو تیز کرنے پر اتفاق ہوا تھا، چابہار بندرگاہ، پاکستان کی سرحد سے تقریبا 100 کلومیٹر (62 میل) مغرب میں بحر ہند میں واقع ہے۔