کامیکاز ڈرونز سے تل ابیب کے ساحل پر فوجی تنصیبات پر حملہ جس کے بعد آگ کے شعلے بلند ہوتے دکھائی دیئے، اس دوران سائرن بجائے گئے، اسرائیلی فوجی اور عام لوگوں کو بنکرز کی طرف دوڑتے ہوئے دیکھا گیا، ڈرون حملے جمعرات کو صبح سویرے تل ابیب کے اسرائیلی نیول بیس پر ہوا، جس کے نتیجے میں ڈرونز اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئے جبکہ چار ڈرونز کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی روک لیا، اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے فوج کے جنگی طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹر نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جو کم اونچائی پر اڑ دیکھے گئے، اسرائیلی فوجی ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ ایک ڈرون نے طیارہ شکن نظام کو نقصان پہنچایا ہے، جس نے تل ابیب کے جنوب میں بیٹ یام میں نصب نظام پر حملہ کیا، حملے کے وقت بڑی دیر تک سائرن بجانے کی وجہ سے غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو پناہ گاہوں میں پہنچایا گیا جب وہ گہری نیند میں تھے، اس حملے کی ابھی تک کسی بھی متحرب فریق نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
تاہم یہ حملہ یمن کی جانب سے اسرائیل کے اندر واقع اسٹریٹجک تنصیبات پر تین کروز میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد آیا ہے، قبل ازیں یمنی فورسز نے پانچ کامیکاز ڈرونز کے ذریعے مقبوضہ علاقوں کے جنوبی سرے پر تل ابیب اور ایلات شہر میں فوجی چوکیوں کو بھی نشانہ بنایا تھا، یاد رہے گزشتہ ماہ کے اختتام پر یمنی فورسز نے مقبوضہ علاقوں کے وسطی حصے میں واقع بین گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا تھا، جسکی وجہ سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی نیویارک روانگی میں تاخیر ہوئی تھی، یمن اور لبنان دو عرب ممالک ہیں جنھوں نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف اسرائیل پر براہ راست اور بلواسطہ حملے کئے جبکہ یمن کی فورسز نے بحیرہ احمر میں اسرائیل کیلئے جانے والے مال بردار بحری جہازوں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔