کراچی میں ہر قسم کی فورسز کے باوجود امن و امان کی صورتحال ہر گزرتے دن کیساتھ بدتر ہوتی جارہی ہے جبکہ ساکنان شہر قائد اب بھی ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں اور کراچی کا حال لاڑکانہ جیسا ہوچکا ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا، مقتول کی شناخت ارتقا ندیم کے نام سے ہوئی، کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں ڈاکوؤں نے شہری سے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر فائرنگ کرکے اسے قتل کردیا گیا، پولیس نے بتایا ہے کہ مقتول کی شناخت 27 سالہ ارتقا ندیم کے نام سے ہوئی، جو ایک بیکری سے کچھ کھانے کی چیزیں خرید رہا تھا کہ اس دوران مسلح افراد نے اس سے موٹر سائیکل کا مطالبہ کیا، تاہم شہری کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس پر ڈاکوؤں نے پہلے اسے گولی ماری اور پھر اس کی نئی موٹرسائیکل، موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے، پولیس نے کہا ہے کہ گولی لگنے سے نوجوان موقع پر ہی دم توڑ گیا، نوجوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، مقتول کیمیکل انجینئر اور نجی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا۔
گلشن اقبال پولیس نے مقتول کے بھائی عباد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمے کے متن کے مطابق موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے ارتقا کو مزاحمت پر گولی مارکر قتل کردیا اور پھر اس کی موٹر سائیکل، موبائل اور نقدی لوٹنے کے بعد فرار ہوگئے، مقتول کے ایک اور بھائی عثمان معین نے بتایا کہ ان کا بھائی بیکری سے کچھ سامان لینے نکلا تھا اورگھر سے دو گلی پہلے یہ واقعہ پیش آیا ہے، ایک اور واقعے میں کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکو ہلاک ہوگئے، جن کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا، ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا کہ ملزمان بورڈ آفس کے قریب شہری کو لوٹ کر فرار ہورہے تھے، شاہین فورس کے پہنچنے پر ملزمان نے مبینہ طور پر فائرنگ شروع کردی اور جوابی فائرنگ سے دونوں ڈاکو مارے گئے، ڈاکوؤں کے قبضے سے پستول، موبائل فون اور موٹرسائیکل بھی برآمد کرلی گئی۔