امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا اور دیگر کئی علاقوں پر بمباری کی ہے، ابتدائی طور پر نقصانات کے بارے میں دونوں اطراف سے کچھ واضح نہیں بتایا جارہا ہے تاہم یمن کے شہری اور سرکاری عمارتوں کی تباہی اور اسلحہ ساز فکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع سامنے آئی ہے، واضح رہے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت اور لبنان پر حالیہ حملوں کے خلاف یمن نے ایک بار پھر بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے مالبردار بحری جہازوں پر تیز کردیئے تھے، جس میں برطانیہ کا ایک بحری جہاز بھی شامل ہے، یمن کے المسیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے کہا کہ امریکی اور برطانوی حملوں نے دارالحکومت کے شمال اور جنوب میں الحفا اور جربن کے علاقوں کو جمعرات کی صبح چھ فضائی حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے، ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے یہ بھی کہا کہ جنگی طیاروں نے یمن کے شمال مغربی شہر صعدہ کے ساتھ ساتھ شہر کے مشرق میں واقع کاہلان اور العبلہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا، ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے بتایا کہ امریکی فوج نے یمن پر فضائی حملوں میں پہلی بار بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیارے استعمال کیے ہیں، یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا نیٹ نے اطلاع دی ہے کہ امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں نے دارالحکومت صنعا اور صوبہ صعدہ پر 15 جارحانہ حملے کیے ہیں، جس میں شہری اور سرکاری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایجنسی نے ایک سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طیارے نے دارالحکومت کے شمال اور جنوب میں چھ مقامات پر بمباری کرنے کے ساتھ شہری آبادیوں کو بھی نشانہ بنایا اور صعدہ میں نو مقامات پر شدید بمباری کی ہے، ایک امریکی دفاعی اہلکار نے سی این این سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حملے بی-2 بمبار کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے تھے، جو عام طور پر ایسے علاقوں پر حملہ کرنے کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں جن کا فضائی دفاعی نظام بہت زیادہ مستحکم ہو، سی این این نے رپورٹ کیا کہ بی-2 لڑاکا طیاروں کو پہلی مرتبہ یمنی تنصیبات اور ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کیا گیا ہے اور یہ بہت زیادہ بھاری بموں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔