ایرانی فوج نے ایٹمی تنصیبات کو یقینی بنانے کیلئے ملک کے مغربی اور شمالی علاقوں بشمول فردو اور خندب میں نئی فضائی مشقیں شروع کردی ہیں جہاں یورینیم کی افزودگی اور بھاری پانی کی متعدد تنصیبات ہیں، یہ مشقیں جسے فارسی میں مائٹ کہا جاتا ہے اتوار کو مکمل طور پر حقیقی میدان جنگ کے ماحول میں یہ مشقین شروع ہوئیں، جس میں بری فوج کے فضائی یونٹ نے حصّہ لیا جو ایران کے مربوط فضائی دفاعی نیٹ ورک کی کمان میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے، اس میں میزائل، ریڈار، الیکٹرانک وارفیئر، الیکٹرانک انٹیلی جنس اور جاسوسی یونٹوں کے ساتھ ساتھ ایرانی فوج کی فضائی دفاعی فورس کے فریب کاری کے نظام کے ساتھ ساتھ فضائیہ کے بغیر پائلٹ کے طیاروں کے جارحانہ اور دفاعی مشن بھی شامل ہیں، مشقوں کے دوران ایئر ڈیفنس فورس نے دشمن کے فضائی اور میزائل حملوں کے خلاف کس انداز میں اہم مقامات کا دفاع کو یقینی بنایا جائیگا، مشقوں کے پہلے مرحلے میں ایئر ڈیفنس فورس نے خرداد 15 اور تالاش سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے حملہ آور ڈرونز طیاروں کو تباہ کیا، میزائل سسٹم کی نقل و حرکت اور فائر ٹیکٹکس کو جانچنے کے علاوہ غیر فعال دفاعی منظرناموں اور دفاعی نظاموں کی حکمت عملی کی نقل و حرکت کی بھی مشق کی، ان مشقوں کا مقصد ممکنہ دشمن کے حملوں کے خلاف فضائی دفاعی نظام کی آپریشنل تاثیر اور جنگی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔
میدان جنگ میں حکمت عملی اور تکنیکی کارکردگی دونوں کے ساتھ ساتھ فضائی دفاعی نظام کو غیر فعال کرنے کی مشقیں بھی کی گئیں، یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران کی ایٹمی پروگرام کو سبوتاژ کرنے کیلئے حملے کی سنگین دھمکیاں موجود ہیں، اسرائیل چاہتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اپنے آخری دنوں میں ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا جائے، ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ مشقیں ملک گیر مشقوں کا ایک حصہ ہیں، جن کا پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر کے حکم پر نتنز جوہری تنصیب کے قریب فضائی دفاعی زون میں شروع ہوا، ایرانی جنرل نائینی کے مطابق، تقریباً 30 زمینی، فضائی اور سمندری مشقیں چھ مغربی اور جنوبی صوبوں میں شروع ہو چکی ہیں اور مارچ کے وسط تک جاری رہیں گی۔