ایران نے روسی سویوز سیٹلائٹ لانچر کا استعمال کرتے ہوئے مقامی طور پر تیار کردہ دو سیٹلائٹس کو خلائی میں کامیابی سے بھیج دیا گیا، کوثر اور ہودھود کو منگل کے روز مشرقی روس کے ووسٹوچنی اسپیس پورٹ سے مدار میں چھوڑا گیا، یہ خلائی سیارہ ملک کے نجی شعبے کی طرف سے پہلی بار کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج گیا ہے، اس پیشرفت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نجی شعبے کی طرف سے مصنوعی سیاروں کی تیاری اور مدار میں اپنی جگہ بنانے کی کامیاب کوشش ہے اور اسے ایران کی خلائی صنعت میں ایک اہم اور بے مثال قدم سمجھا گیا، کوثر ایک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جس میں دیگر شعبوں کے علاوہ زرعی، قدرتی وسائل، ماحولیاتی اور بحران کے انتظام کے شعبوں میں مختلف مقاصد کے لئے ہائی ریزولوشن تصویر کشی کرنے کی صلاحیت ہے جبکہ ہودھود کو مواصلاتی ایپلی کیشنز کے ساتھ ایک چھوٹے سائز کا سیٹلائٹ ہے، مواصلاتی نیٹ ورکس کی تخلیق اور ڈیٹا کو انٹرنیٹ تک پہنچانا مقصود ہے، مؤخر الذکر کو دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں مواصلاتی خدمات کی فراہمی کے لئے استعمال کیا جائیگا، جہاں زمینی مواصلاتی نیٹ ورک دستیاب نہیں ہیں۔
ایران کی خلائی ایجنسی کے سربراہ حسن سالاریح نے کہا کہ سیٹلائٹس کو مدار میں لانچ کرنا اپنی نوعیت کی دوسری پیشرفت ہے جو گزشتہ مارچ کے بعد ہوئی ہے جب ایران نے اپنے چمران سیٹلائٹ کو اپنی قائم خلائی لانچ وہیکل کے ذریعے مدار میں رکھ دیا تھا، یہ کامیابی ایران پر دہائیوں سے عائد امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی یکطرفہ پابندیوں باوجود حاصل ہوئی ہیں، ایران کی جانب سے خلائی شعبے میں پیش رفت اور متعدد دیگر کامیاب کوششوں نے اسے دنیا کی 10 سرفہرست ممالک میں شامل کرلیا ہے، جو سیٹلائٹ تیار کرنے اور لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، حسن سالاریح کے مطابق ایران اگلے پانچ مہینوں کے دوران مزید سات سیٹلائٹس خلا میں بھیجے گا، جس میں ایک اور آبائی ایرانی ایس ایل وی، قائم اور سیمرغ کا استعمال کیا جائے گا۔