برطانیہ میں سابق فوجی 23 سالہ دانیال عابد خلیف کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں مجموعی طور پر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی، برطانیہ کی عدالت نے 23 سالہ دانیال خلیف کو 3 ماہ قبل ایران کے لئے جاسوسی، دہشت گردی اور جیل سے فرار ہونے کا مجرم قرار دیا تھا، حالانکہ دانیال نے عدالت نے دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے یہ سب برطانوی سکیورٹی ایجنسیوں کی مدد کے لئے ڈبل ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی کوشش میں کیا تھا، خیال رہے کہ دانیال ستمبر 2023ء میں باورچی کا روپ دھار کر جیل سے کھانا ڈیلیوری کرنے والے ٹرک میں چھپ کر فرار ہوا تھا، جس کو 3 دن کی تلاش کے بعد پولیس نے دوبارہ حراست میں لے لیا تھا، برطانوی فوج کا حصہ ہوتے ہوئے بھی دانیال پر الزام لگایا گیا کہ اُس نے ایران کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کو فیس بک کے ذریعے اہم اور حساس معلومات فراہم کی تھیں۔
برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مطابق دانیال عابد خلیف نے فیس بک پر ایران سے وابستہ ایک مڈل مین کو پیغامات بھیجے اور اپنی وفاداری کا یقین دلایا، دانیال نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو بلواسطہ یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ 25 سال سے زیادہ عرصے تک برطانوی فوج کی خفیہ معلومات ایران کی انٹیلی جنس کو فراہم کرتا رہے گا، استغاثہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ دانیال نے ستمبر میں باورچی کا روپ دھار کر کھانے کے ٹرک کے ذریعے جیل سے فرار ہوا تھا اور تین کی تلاش کے بعد پولیس اس خطرناک ایرانی ایجنٹ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی، دانیال نے فیس بک پر ایران کی خفیہ ایجنسی اور بعض ایسی شخصیات کے ساتھ روابط استوار کیے جنھیں برطانیہ نے دہشت گرد قرار دیا ہوا ہے۔
پراسیکیوشن کا مزید کہنا تھا کہ دانیال نے فرضی دستاویزات کے علاوہ کچھ حقیقی فوجی دستاویزات بھی اُس مڈل مین کو بھیجیں، جس میں اسپیشل فورسز کے سپاہیوں کی ذاتی تفصیلات بھی شامل ہیں، انھوں نے مزید بتایا کہ دانیال عابد نے ایرانی شخص سے بدلے میں اس کام کے لئے 1500 پاؤنڈ وصول کیے تھے، دوسری جانب دانیال عابد خلیف کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایرانی ماں اور لبنانی والد کا بیٹا ہے جو برطانیہ میں پلا بڑھا اور خود کو ایک محب وطن انگریز سمجھتا ہے۔
دانیال نے مزید کہا کہ اس نے چند فوجی دستاویز محض ایرانی ایجنٹ کا اعتبار حاصل کرنے کے لئے بھیجی تھیں اور اس کے علاوہ جتنے بھی کاغذات بھیجے وہ فرضی تھے، سابق فوجی نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ میں اس طرح اُس ایرانی شخص اعتماد حاصل کرکے برطانوی فوج میں موجود ایرانی جاسوسوں کی شناخت کرواسکوں، تاہم عدالت نے دانیال کے عمل کو خود نمائی قرار دیتے ہوئے ان دلائل کو مسترد کردیا تھا اور لندن کی وول وچ کراؤن کورٹ نے سزا سنا دی، جسٹس چیما گرب نے ڈینیئل کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں چھ چھ برس جب کہ جیل سے فرار ہونے پر 2 سال قید کی سزا سنائی۔