اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے نتیجے میں کئی ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی قربانیوں اور بہادری اور ان کی مزاحمت کو سراہا ہے، آیت اللہ خامنہ ای نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں یہ بیان غزہ پر اسرائیل کے 16 ماہ سے جاری وحشیانہ حملے کو ختم کرنے کے لئے طویل انتظار کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد دیا، رہبر معظم نے کہا کہ دنیا نے محسوس کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے صبر اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے اسرائیلی حکومت کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے، تاریخ کی کتابوں میں لکھا جائے گا کہ ایک دن صہیونی گروہ نے ہزاروں عورتوں اور بچوں کا انتہائی ہولناک طریقے سے قتل عام کیا اور آخر کار اس کے دامن پر رسوائی کا داغ رہا مگر فلسطینیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اُس کے استکبار کا قلع قمع کر دیا، یاد رہے کہ قطر اور مصر کی ثالثی میں اسرائیل کی ناجائز حکومت اور فلسطینیوں کی جانب سے حماس کے درمیان ہونے والے طویل مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی کا اعلان قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے بدھ کو دیر گئے کیا، جنگ بندی تین مرحلوں پر مشتمل ہے اور 42 دنوں کے عرصے میں اتوار سے نافذ العمل ہوگی، جنگ بندی کا معاہدہ میں طے کیا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، جس میں غزہ سے گرفتار کئے گئے 1,000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی جو اسرائیلی جیلوں میں طویل سزائیں بھگت رہے ہیں، معاہدے میں کہا گیا کہ حملہ آور اسرائیلی فوجی یونٹس بتدریج غزہ سے نکل جائیں گے
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر اپنے وحشیانہ حملے کا آغاز کیا، جب حماس کے زیرقیادت مزاحمتی گروپوں نے فلسطینی عوام کے خلاف تل ابیب کے شدید مظالم کا بدلہ لینے کے لئے غاصب ریاست کے خلاف طوفان الاقصیٰ کے نام سے تاریخی کارروائی کی، اکتوبر سے لے کر اب تک قابض حکومت غزہ میں کم از کم 46,707 فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور تقریباً 110,265 دیگر زخمی ہوئے ہیں، دوسری طرف ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی پر مبنی جنگ کے خلاف مزاحمت اور فلسطینی عوام کی فتح پر مبارکباد پیش کی ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کو غزہ چھوڑنا پڑرہا ہے، عراقچی نے جمعرات کی شام تحریک کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ خلیل الحیا کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں یہ ریمارکس دیئے، عراقچی نے گزشتہ 15 مہینوں میں اسرائیلی نسل کشی اور جنگی جرائم کے سامنے فلسطینی عوام کی شاندار ثابت قدمی کی تعریف کی، دریں اثنا حماس کے عہدیدار نے ایرانی وزیر خارجہ کو غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور جنگ بندی کے مذاکرات کے بارے میں اپ ڈیٹس بھی فراہم کیں۔