یمن کا کہنا ہے کہ اس کی مسلح افواج نے اپنی تازہ ترین کارروائی میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے جمعرات کو خلیج عدن سے گزرنے والے ایک برطانوی بحری جہاز پر براہ راست میزائل داغے ہیں فوجی ترجمان یحییٰ سایع نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یمنی فورسز نے ایک برطانوی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے، اس سے قبل دو مغربی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسیوں نے یمن کے ساحل کے قریب ایک بحری جہاز کے قریب دھماکے کی اطلاع دی تھی، یونائیٹڈ کنگڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے کہا کہ بحری جہاز نے عدن کے مشرق میں بحری جہاز کے قریب دھماکے کی اطلاع دی اور مزید کہا کہ جہاز اپنی اگلی بندرگاہ کی طرف روانہ ہو رہا تھا، سکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا کہ ایک بلک کیریئر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا جب کہ وہ عدن کے مشرق میں گزر رہے تھے، ایمبری نے کہا کہ اس حملے سے بحری جہاز معمولی نقصان پہنچا اور ڈیزل لیک ہو گیا، یمن کی مسلح افواج نومبر سے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیلی بحری جہازوں اور اسرائیلی بندرگاہوں پر جانے والے جہازوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ یمنی کارروائیوں نے کچھ جہاز رانی کمپنیوں کو بحیرہ احمر سے بچنے کے لئے جنوبی افریقہ کے سے چکر لگانے پر مجبور کردیا کیا جس سے تجارتی مال کی مالیت میں اضافہ ہوا ہے، یمنی فوج کا کہنا ہے کہ صرف اسرائیلی، امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اس کا کہنا ہے کہ دوسرے ممالک اپنے سامان کی حفاظت کے بارے میں یقین دہانی کر سکتے ہیں، ایمبرے کے مطابق گزشتہ نومبر میں بحیرہ احمر سے گزرنے والا برطانیہ کی ملکیت والا جہاز گلیکسی لیڈر راکٹ کی زد میں آ گیا تھا، اسرائیل کی حمایت میں یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے فوجی مہم شروع کرنے کے بعد یمن نے امریکی اور برطانوی مفادات کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر رکھا ہے۔جمعرات کو، امریکی فوج نے کہا کہ اس نے یمن میں موبائل اینٹی شپ کروز میزائل اور ڈرونز سے برطانوی جہاز پر حملے کئے ہیں، یمن کی خبر رساں ایجنسی سبا نے بحیرہ احمر کے ساحلی صوبے الحدیدہ پر متعدد حملوں کی اطلاع دی ہے، امریکی فوجی مرکز سینٹ کام نے کہا کہ ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل یمن سے خلیج عدن میں داغا گیا۔