پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے بتایا جا رہا ہے کہ طاقتور کے سامنے کھڑا ہونے کی جرات کیسے کی، جیل کی چکی میں مر جاؤں گا مگر وقت کے یزید کی غلامی قبول نہیں کروں گا، عمران خان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کو جو رقم ملتی ہے وہ نیچے پہنچتی ہی نہیں، اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ وہاں پر لوکل باڈی الیکشن کرائیں اوپر والوں کا پیسہ نیچے ہی نہیں جاتا وہاں غربت ہے، ملک بھر میں جینون لوکل باڈی الیکشن کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انشااللہ جب بھی ہماری حکومت آئے گی سب سے پہلے لوکل باڈیز الیکشن کرائیں گے جس کا پلان بنا رکھا ہے، اس وقت ملک میں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں کہتے تھے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہماری وجہ سے ہے تو پھر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) بلوچستان میں کس کی وجہ سے ہے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پر اب یہ کراس بارڈر ٹیررزم کا کہہ رہے ہیں، آپ نے وہاں جاکر دہشت گردوں، ٹی ٹی پی پر حملے بھی کیے ہیں، یہ سارے بہانے ہیں، دہشت گردی ختم کرنے کے لئے تین ڈائیمنشنز ہوتی ہیں، انٹیلی جنس، ڈائیلاگ اور پھر آپریشن لیکن آپ 2004 سے دہشت گردی ختم کرنے کے لئے آپریشن کررہے ہیں اب تک کتنا فرق پڑا ہے، عمران خان نے مزید کہا کہ خفیہ اداروں کو ملک کی بڑی جماعت پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا ہے خفیہ اداروں کا کام دہشت گردی ختم کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی کے پاس کرکٹ اور سیاست کا کوئی تجربہ نہیں، اس کے پاس کوئی قابلیت نہیں ہے، محسن نقوی کی صرف یہ قابلیت ہے کہ اسے جنرل عاصم منیر لگایا ہے، پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے کہا کہ اس مرتبہ بھی ملک میں تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری آئی، حکمران قرض پر قرض لئے جا رہے ہیں جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے جب کہ اوپر بیٹھ کر فیصلہ کرنے والوں کے اربوں ڈالر بیرون ممالک میں ہیں، انہوں نے کہا کہ آج بتا رہا ہوں کہ ملک انقلاب کی جانب جا رہا ہے، انہیں 8 فروری کے خاموش انقلاب سے جاگ جانا چاہیے تھا، یہ لوگ اب سپریم کورٹ کا بیڑا غرق کرنے لگے ہیں کہ الیکشن فراڈ سامنے نہ آجائے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے گزشتہ اڑھائی سال کے دوران دبئی میں تاریخی سرمایہ کاری کی، فیصلہ کرنے والوں کے پاس نہ عقل ہے اور نہ ان کے پاس اخلاقیات ہیں، اس سے احمقانہ فیصلے نہیں دیکھے، سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد 75 سال کی عورت اور کینسر کی مریضہ ہیں لیکن اسے بھی جیل میں رکھا ہوا ہے، مجھے سبق سکھانے کے لئے 7 ماہ سے بشری بی بی کو جیل میں رکھا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جا رہا ہے کہ طاقتور کے سامنے کھڑا ہونے کی جرات کیسے کی، یہ مجھے بتا رہے ہیں کہ سائفر کے سامنے کیوں کھڑے ہوئے، جیل کی چکی میں مر جاؤں گا مگر وقت کے یزید کی غلامی نہیں کروں گا۔