پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے آگاہ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کر دی، اس سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اداروں کی جانب سے اُن پر اور سابق خاتون اوّل پر ڈھائے گئے مظالم کو ملک کی خاطر معاف کرسکتے ہیں، اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی نے پی ٹی آئی کے دونوں مطالبات تحریری طور پر حکومت کی کمیٹی کو دینے کی اجازت دے دی ہے، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے مذاکرات کے لیے تیسری نشست ضرور ہونی چاہیے، بیرسٹر گوہر کے مطابق بانی نے کہا کہ اگر اس کے بعد مذاکراتی ٹیم کی ملاقات نہ کروائی گئی تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ ڈیل کا تاثر بانی پی ٹی آئی پہلے ہی زائل کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری ہے، اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان بات چیت کے سیشنز بھی ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کے مطالبات رکھے تھے، تاہم حکومت کی جانب سے اصرار کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے، تاکہ بات چیت کو آگے بڑھایا جاسکے، اسی سلسلے میں بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان سے جیل میں متعدد بار ملاقات بھی کرچکے ہیں، حالیہ ملاقات بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی، دو روز قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ شہباز شریف صرف ایک کٹھ پتلی اور اردلی ہے، اس سے زیادہ طاقت ور وزیر اعظم تو مشرف دور میں شوکت عزیز تھا کیونکہ کم از کم تب انتخابات میں اس سطح کی دھاندلی نہیں کی گئی تھی جیسی فروری 2024 میں کی گئی، دھاندلی کی پیداوار فارم 47 کے سہارے کھڑا ناجائز لیکن ناتواں ٹولہ دراصل حکومت کے نام پر ایک دھبہ ہے۔