روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائلوں کی ممکنہ ترسیل روس کی ریڈ لائن ہے، امریکہ ہرگز روس کی ریڈ لائنز سے متعلق مزاق نہ کرے، روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے امریکا خطرناک ہتھیاروں کی روک تھام کے باہمی اتفاق رائے کو نظر انداز کر رہا ہے، جو سرد جنگ کے بعد سے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان سکیورٹی کے توازن کی بنیاد تھا، اُنھوں نے کہا کہ امریکہ خطرناک صورتحال سے دنیا کو دوچار کرنے جارہا ہے ہے، واضح رہے امریکا یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے جے اے ایس ایس ایم کروز میزائل فراہم کرنے کے قریب ہے جو روس کی گہرائی تک ہدف کو نشانہ بناسکتے ہیں، جس کیلئے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی لابنگ کر رہے ہیں، روس کے وزیر خارجہ نے روسی ٹی وی کو دیئے ایک انٹرویو میں بتایا میں کسی بھی چیز سے حیران نہیں ہوں گا، امریکا پہلے ہی ان حدود کو عبور کر چکا ہے جو انہوں نے خود مقرر کی تھیں، انہیں اُکسانے کا عمل جاری ہے اور یوکرینی صدر زیلنسکی یقیناً یہ دیکھتے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں، سرگئی لاوروف نے مزید کہا امریکہ کو سمجھنا چاہیے وہ ہماری ریڈ لائنز کے بارے میں مذاق کر رہے ہیں، انہیں ہماری ریڈ لائنز کے بارے میں مذاق نہیں کرنا چاہیے۔
صدر ولادیمیر پوتن نے 2022ء میں یوکرین میں اپنے خاص فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے بار بار مغرب کو تنبیہہ کی کہ روس کو ناکام بنانے کی کوشش نہ کرے، کیونکہ روس کے پاس دنیا کا سب سے بڑا جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے لیکن واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو فوجی امداد میں اضافہ کر دیا ہے، جس میں ٹینک، جدید میزائل اور ایف 16 لڑاکا طیارے شامل ہیں، دفاعی مبصرین کا خیال ہے کہ امریکی کی جانب سے جے ایس ایس ایم کروز میزائل کی فراہمی سے عالمی جنگ شروع ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگا۔