پاکستان کے بڑے صنعتکاروں نے حکومت کی معاشی پالیسی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا اور ان کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو وینٹی لیٹر سے نکالنے کے لئے حکومت شرح سود سنگل ڈیجٹ اور فی یونٹ بجلی 9 سینٹ پر لانے کا اعلان کرے، کراچی میں مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران ایوان صنعت و تجارت پاکستان کے قائم مقام صدر ثاقب فیاض مگوں، یو جی بی گروپ کے پیٹرن انچیف ایس ایم تنویر اور رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ سمیت دیگر صنعتکاروں نے کہا کہ حکومتی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت وینٹی لیٹر پر چلی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا ازسر نو جائزہ لے کر ملک کو گرین انرجی سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا جائے جبکہ حکومت آسان اور قابل عمل موسم سرما پیکج کا اعلان کرے، صنعتکاروں نے کہا کہ وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) صنعتکاروں کو ہراساں کر رہا ہے اور ایف آئی آر درج کرنے کی باتیں کر رہا ہے، تاہم واضح کہہ رہے ہیں کہ کسی بھی صنعتکار کا نام ایف آئی آر میں نہیں آنا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی بھی کارروائی سے پہلے فیڈریشن کو اعتماد میں لے، روزگار اور برآمدات کرنے والوں کے خلاف مقدمات نہیں بننے دیں گے، انہوں نے کہا کہ عوام پر ایک بار پھر ٹیکس لگانے کی تیاری کی جارہی ہے، معیشت کو وینٹی لیٹر سے نکالنے کے لئے شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے جبکہ حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت 9 سینٹ پر لانے کا اعلان کرے۔
دوسری طرف گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے حکومتی پالیسیوں کو مثبت اور معاشی اشاریوں میں بہتری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا ہدف ہے کہ زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے، اسٹیٹ بینک سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پر عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، واشنگٹن میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، جے پی مورگن، بینک آف امریکا اور جیفریزکی جانب سے منعقدہ تقریبات میں بھی شریک ہوئے، ان تقریبات کے دوران بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں اور اہم عالمی سرمایہ کاروں کے مندوبین نے بھی ان سے ملاقات کی، مرکزی بینک نے بیان میں کہا کہ ان ملاقاتوں کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے گزشتہ سال پاکستان کے معاشی اظہاریوں میں آنے والی نمایاں بہتری کاجائزہ اور امید افزا اقتصادی منظرنامے کو اجاگر کیا اور کہا کہ اسٹیٹ بینک کے دانش مندانہ زری پالیسی مؤقف اور حکومت کی مالیاتی یکجائی نے معاشی استحکام بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنجز درپیش ہیں، ان سے نمٹنے کے لئے سخت لیکن لازمی پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے، اسٹیٹ بینک اور حکومت دونوں نے استحکام کے لئے اہم اقدامات پر عمل کیا جس کےمثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔